ملک بھر میں مفکر پاکستان شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 146واں یوم پیدائش جوش و خروش ، عقیدت و احترام اور قومی جذبہ کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ شاعر مشرق علامہ اقبال کی یوم ولادت کے موقع پر ملک میں عام تعطیل کے باوجود مختلف تنظیموں کی جانب سے سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا۔ سیمینارز میں مقررین علامہ اقبال کی زندگی پر مختلف پہلوئوں کو اجاگر کریں گے۔
شاعر مشرق کی تحریک پاکستان کیلئے جدوجہد کو اچھے انداز میں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے وفاقی حکومت نے یوم اقبال کی مناسبت سے 9 نومبر کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
مزارِ اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب
مفکرِ پاکستان ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال کے یومِ ولادت کے موقع پر مزارِ اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا جہاں پاک بحریہ کے چاق و چوبند دستے نے اعزازی گارڈ کے فرائض سنبھالے جبکہ پاکستان نیوی کے سٹیشن کمانڈر لاہور کموڈور ساجد حسین تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
گارڈز کی تعیناتی کے بعد قومی شاعر کے مزار پر گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان، امیرالبحر ایڈمرل نوید اشرف، پاک بحریہ کے افسران، سیلرز اور نیوی سویلینز کی جانب سے پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔
صدر مملکت اور نگران وزیراعظم کا شاعر مشرق کو خراج عقیدت
صدر مملکت اور نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے شاعر مشرق کے 146 ویں یوم پیدائش پر ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
یوم اقبال کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ برصغیر کے عظیم مفکر، فلسفی ، شاعر اور سیاسی رہنما ڈاکٹر علامہ اقبال کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ آج کے دن پوری قوم مفکرِ پاکستان علامہ اقبال کی علمی، فکری اور سیاسی خدمات کا اعتراف کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی شاعری اردو زبان کی تاریخ میں ایک روشن باب کی حیثیت رکھتی ہے۔آپ نے اپنے کلام کے ذریعے مسلمانانِ برصغیر کو سیاسی جلا بخشی اور ان کے اندر تحریک پیدا کی۔ آپ نے قوم کو خوابِ غفلت سے جگایا اور اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنے کا جذبہ بیدار کیا۔
ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال نے اپنی شاعری اور خطبات سے قوم کی رہنمائی کی۔ سیاسی شعور بیدار کیا۔ آپ نے نوجوانوں کو اپنی شاعری کا موضوع بنایا۔ خودی کا جذبہ اور "عقابی روح" بیدار کرنے کا سبق دیا۔آپ چاہتے تھے کہ مسلمانانِ برصغیر بالخصوص نوجوان فلسفہ ِ خودی اپناتے ہوئے خود اعتمادی سمیت وہ صفات پیدا کریں جس سے وہ قوم کی تقدیر کو بدل سکیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ نہ صرف جدید علوم کے حصول کے بڑے حامی تھے بلکہ نوجوانوں کو قرآن حکیم سے رشتہ جوڑنے کا بھی درس دیا۔ کلامِ اقبال ہمیں پیغام دیتا ہے کہ شجاعت، حمیت، دانائی، اعلیٰ کردار، بہترین اخلاق، عزت ِنفس، دور اندیشی اور خود اعتمادی وہ اعلیٰ ترین انسانی صفات ہیں جو نہ صرف فرد بلکہ قوم کو بھی نئی زندگی عطا کرتی ہیں۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال کا فلسفہِ خودی انقلابی حیثیت کا حامل ہے۔ آپ نے اپنی شاعری کے ذریعے مسلمانوں کو امید کا پیغام دیا۔ ان میں ایک نیا جذبہ اور نئی سوچ پیدا کی۔ آپ نے نہ صرف امت ِمسلمہ میں اتحاد ، اتفاق اور یکجہتی پیدا کرنے کا پیغام دیا بلکہ قوم کو درپیش بڑے چیلنجز کی بھی نشاندہی کی۔
ڈاکٹر عارف علوی نے علامہ اقبال کا پیغام عالمگیر حیثیت کا حامل ہے۔ آئیں عزم کریں کہ علامہ اقبال کے خیالات اور افکار کو مشعل ِراہ بناتے ہوئے پاکستان کو جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے کام کریں گے۔
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کے یومِ پیدائش پر پیغام جاری کیا۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ آج مجھ سمیت پوری قوم شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 146 واں یومِ پیدائش بڑی عقیدت و احترام سے منا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ نے نوجوانانِ برصغیر کو اپنے آباؤ اجداد کی لازوال قربانیوں، ان کی دنیا کے ہر شعبے میں گراں قدر خدمات، ان کی عظمت ، ترقی پسندیت اور ندرتِ فکر کی کھوئی ہوئی میراث سے روشناس کرایا۔
شاعر مشرق کو پاک فضائیہ کا خراج عقیدت
پاک فضائیہ نے علامہ محمد اقبالؒ کے یوم پیدائش کی مناسبت سے شاعر مشرق کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
ترجمان پاک فضائیہ کا کہنا تھا کہ اقبال کی شاعری میں فکر و خیال کی گہرائی ملتی ہے۔ تخلیق عرض پاک انہی کی فکری کاوشوں سے سرانجام پائی ہے۔
پاک فضائیہ کے ترجمان نے کہا کہ نوجوان نسل کو شاہین کا تخاطب دے کر اقبال جہاں اس میں رفعت خیال، جذبہ عمل، وسعت نظری اور جرأت رندانہ پیدا کرنا چاہتے تھے۔ وہاں اس کے جذبۂ تجسس کی بھرپور تکمیل بھی چاہتے تھے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ شاہین جو پرندوں کی دنیا کا درویش ہے۔ اپنی خودی پہنچانتا ہے۔ تجسس اس کی فطرت اور جھپٹنا اس کی عادت ہے۔ وہ فضائے بسیط کا واحد حکمران ہے جو فضاؤں اور بلندیوں سے محبت کرتا ہے۔
اس سلسلے میں پاک فضائیہ کی جانب سے جاری دستاویزی فلم میں اس عہد کی تجدید کی گئی ہے کہ پاک فضائیہ کا ہر شاہین مادر وطن کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے اور ضرورت پڑنے پر کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کرے گا۔
شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 9نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر میں حاصل کی اور 1905 میں برطانیہ چلےگئے اور پھر وکالت کی تعلیم لینا شروع کردی۔ وکالت کرنے کے بعد اپ جرمنی چلے گئے جہاں انھوں نے فلسفہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
ڈاکٹر محمد اقبال نے 1910 میں وطن واپسی کے بعد وکالت کے ساتھ سیاست میں بھی حصہ لینا شروع کیا اور اپنی شاعری کے ذریعے سیاسی طور پر مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگایا۔ 1934 کو مسلم لیگ کے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے رکن بنے تاہم طبیعت نے ان کا ساتھ نہ دیا اور وہ قیام پاکستان سے 9 برس قبل 21 اپریل 1938 کو لاہور میں وفات پا گئے۔