انوار الحق کاکڑ نے نگران وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی انوار الحق کاکڑ سے بطور نگران وزیراعظم عہدے کا حلف لیا۔ اس موقع پر شہباز شریف کو سبکدوش ہونے پر گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

انوار الحق کاکڑ نے نگران وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

انوارالحق کاکڑ نے ملک کے آٹھویں نگران وزیر اعظم کا حلف اٹھا لیا۔

ایوان صدر میں حلف برداری کی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی انوار الحق کاکڑ سے بطور نگران وزیراعظم عہدے کا حلف لیا۔ اس موقع پر شہباز شریف کو سبکدوش ہونے پر گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

تقریب میں سابق وزیراعظم شہباز شریف کے علاوہ سپیکر راجہ پرویزاشرف، گورنر پنجاب بلیغ الرحمان، گورنر سندھ کامران ٹیسوری،نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی اور پی ٹی آئی سینیٹر شہزاد وسیم بھی شریک ہوئے۔

اس سے قبل چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے انوار الحق کاکڑ کا بطور رکن سینیٹ استعفیٰ منظور کر لیا تھا۔

خیال رہے کہ نامزد نگران وزیراعظم نے گزشتہ روز سینیٹ اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، یہ جماعت 2018 میں قائم ہوئی تھی۔

سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے تاہم  حالیہ دنوں میں وہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قریب آگئے تھے۔ ان کی سابق وزیراعلٰی بلوچستان جام کمال کے ساتھ  مسلم لیگ ن میں شمولیت کی خبریں بھی گرم تھیں۔

جون میں دونوں نے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف سے ملاقات بھی کی تھی۔

انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے علاقے کان میتر زئی سے ہے۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے 2008 میں صدر پاکستان جنرل پرویز مشرف کے دور میں پہلی بار پاکستان مسلم لیگ ق کے ٹکٹ پر کوئٹہ سے قومی اسمبلی کا انتخاب لڑا مگر کامیاب نہ ہوسکے۔

اس کے بعد وہ ن لیگ میں شامل ہوئے اور 2017 میں نواب ثنا اللہ زہری کے دور میں بلوچستان حکومت کے ترجمان بنے۔

انوار الحق کاکڑ 12 مارچ 2018  کومسلم لیگ ن کی حمایت سے آزاد حیثیت سے چھ سال کے لیے سینیٹر منتخب ہوئے تاہم اسی سال اگست میں وہ مسلم لیگ ن سے منحرف ہونے والے اس گروپ کا حصہ بن گئے جنہوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کی بنیاد رکھی۔ انوار الحق کاکڑ بی اے پی کے مرکزی ترجمان مقرر کیے گئے۔

انوار الحق کاکڑ اس وقت بھی بطور سینیٹر ایوان بالا میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

  انوار الحق کاکڑ سینیٹر منتخب ہونے سے قبل جنوری سے مارچ 2018 تک بلوچستان کے وزیر اعلٰی کے مشیر اور دسمبر 2015 سے حکومت بلوچستان کے ترجمان کے طور پر کام کر چکے ہیں۔