صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ریلوے سٹیشن پر خودکش دھماکے میں 26 افراد جاں بحق اور 61 زخمی ہو گئے۔ کالعدم دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی ( بی ایل اے) نے خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ خودکش حملہ پاک فوج کے ایک دستے پر کیا گیا جو ٹریننگ کے بعد کوئٹہ سے واپس جا رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر دھماکہ جعفر ایکسپریس کی روانگی کے وقت ہوا۔ پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس نے 9 بجے روانہ ہونا تھا۔ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر دھماکہ خودکش تھا۔ دہشت گرد واک تھرو کے راستے نہیں بلکہ سٹیشن کے کھلے داخلی راستوں سے اندر آیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور ایف سی سڑکوں پر تعینات ہے۔ مختلف علاقوں میں اسنیپ چیکنگ شروع کر دی گئی ہے۔
کالعدم دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی ( بی ایل اے) نے میڈیا کو جاری کی گئی پریس ریلیز میں تصدیق کی ہے کہ یہ خودکش حملہ تھا جو پاک فوج کے ایک دستے پر کیا گیا جو انفنٹری سکول سے ٹریننگ حاصل کرنے کے بعد بذریعہ جعفر ایکسپریس واپس جا رہا تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملہ بی ایل اے کے فدائی یونٹ مجید بریگیڈ نے کیا ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے بتایا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر موجود تھی۔ دھماکے میں ریلوے پولیس کے 2 اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں جن میں ہیڈ کانسٹیبل غلام رسول جمالی اور ہیڈ کانسٹیبل بھورل خان شامل ہیں۔
دھماکے کے بعد سول اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ اسپتال میں آپریشن تھیٹر، طبی امداد کے لیے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملے کو ہنگامی طور پر طلب کر لیا گیا ہے۔ ریلوے سٹیشن سے لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایم ایس سول اسپتال کے مطابق جاں بحق افراد میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔