خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے آذربائیجان کے ہم منصب الہام علیوف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور روسی فضائی حدود میں طیارہ حادثے پر معذرت کی۔پیوٹن نے بتایا کہ آزربائیجان کے مسافر طیارے کی گروزنی میں لینڈنگ کی کوشش کے دوران روسی دفاعی نظام فعال تھا۔
اس سے پہلے ترجمان کریملن کا کہنا تھا کہ روسی فضائی حدود میں طیارہ کریش ہونے کا المناک واقعہ ہوا ہے، آذربائیجان کے طیارے نے جب گروزنی میں لینڈنگ کی کوشش کی اسی وقت یوکرین نے روس پر ڈرون حملے کیے تھے اور روسی فضائی دفاعی فورسز کی جانب سے یوکرینی حملوں کا جواب دیا جا رہا تھا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل آذربائیجان کا مسافر طیارہ قازقسان کے شہر اکتاؤ میں ہنگمای لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہوا جس میں 38 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوئے تھے۔
ابتدائی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ دھند کے باعث روٹ گروزنی سے قازقستان تبدیل کیا گیا تھا اور حادثے سے قبل طیارے نے ہنگامی لینڈنگ کی درخواست کی تھی جب کہ روسی ایوی ایشن نے کہا تھا کہ طیارے نے گہری دھند اور یوکرینی ڈرون حملے کے مقامی الرٹ کی وجہ سے راستہ بدلا تھا۔
واضح رہے روسی صدر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب طیارے کا بلیک باکس ملنے کے بعد قازقستان میں گرنے والے آذربائیجان کے طیارے کی تحقیقات شروع کر دی گئی تھیں۔پراسیکیوٹر جنرل آذربائیجان نے اس حوالے سے کہا تھا کہ طیارہ گرنے کی تمام ممکنہ وجوہات کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاہم اس وقت طیارہ گرنے کے تحقیقاتی نتائج ظاہر نہیں کر سکتے۔