رضا رومی نے نیا دور ٹی وی کے پروگرام '' خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان بھی حکومت کے حوالے سے انہی ارتقائی مراحل سے گزر رہے ہیں جس سے نواز شریف اور بینظیر گزرے تھے؟ اس پر مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ عمران خان نے آج تک جو بھی کیا جمہوریت کی روح کے خلاف ہی کیا۔
رضا رومی کا کہنا تھا کہ ہماری پالیسی ساز اشرافیہ کی بہت سی غلطیاں ہیں لیکن امریکا بھی کوئی دودھ کا دھلا نہیں، ہمارے تین ڈکٹیٹرز کو اس نے مکمل سپورٹ کرکے اپنی مرضی کے فیصلے کروائے، یہی کچھ لاطینی امریکا میں بھی کیا جاتا ہے۔ پیسے دو، سپورٹ کرو اور فیصلے اپنی مرضی کے لو۔
کامران بخاری کا کہنا تھا کہ جیو پالیٹکس کے اندر نہ کوئی نیک ہوتا ہے نہ بد، امریکا میں پاکستان اور چین کے سی پیک معاہدے کی کوئی پریشانی نہیں، ہمارے ہاں ہے کیونکہ ہم اپنے مقاصد میں واضح نہیں اور ہر بات کو امداد کے نظریے سے دیکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا سے اعلی' سطح تعلقات چاہتا ہے جبکہ امریکا پاکستان کا ہاتھ جھٹک کر کہہ رہا ہے کہ ہم آپ سے وہی پرانے ٹرانزیکشنل تعلقات ہی رکھیں گے۔
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ بہت سے سٹریٹیجک سکالرز آج کندھے اچکا کر کہتے ہیں کہ جناب ہم نے تو کہا تھا کہ امریکا نے چلے جانا تھا، سوال یہ ہے کہ آپ نے اس کے بعد کی کیا تیاری کی تھی؟ آپ کا کیا پلان تھا؟