بول نیوز کی سابق انتظامیہ کی جانب سے نیا دور میڈیا کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ بول نیوز انتظامیہ کا مطالبہ ہے کہ نیا دور میڈیا اپنے پلیٹ فارم پر 16 جون 2023 کو شائع خبر کو ڈیلیٹ کر دے جس میں بول نیوز کے مالک شعیب شیخ اور اینکر سمیع ابراہیم پر درج مقدمے کا احوال لکھا گیا ہے۔
جون 2023 میں پاکستانی میڈیا میں ایک خبر رپورٹ ہوئی جس کے مطابق بول نیوز کے مالک شعیب شیخ اور اینکر سمیع ابراہیم کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں ایک شہری کی درخواست پر دہشت گردی اور غداری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یہ خبر اخبارات اور نیوز چینلز کی طرح نیا دور ٹی وی نے بھی چلائی مگر اب بول نیوز کی سابق انتظامیہ کی جانب سے نیا دور میڈیا پر شدید دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ اس خبر کو اپنے پلیٹ فارم سے ہٹا دیا جائے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے بول کی سابق انتظامیہ کی جانب سے نیا دور ٹی وی کی انتظامیہ کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
بول نیوز کی سابق انتظامیہ نے کینیڈا میں قائم نیا دور ٹی وی کو انٹرنیٹ ڈومین فراہم کرنے والی کمپنی کو بھی بذریعہ ای میل لکھا ہے کہ اس خبر کو نیا دور کے پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کر دیا جائے۔
پاکستانی میڈیا پر چلنے والی یہ خبر حقائق پر مبنی ہے اور نیا دور نے اپنی ویب سائٹ پر خبر کے ساتھ اس ایف آئی آر کی کاپی بھی شائع کی تھی جو شعیب شیخ اور سمیع ابراہیم کے خلاف درج ہوئی تھی۔ مذکورہ ایف آئی آر کی نقل یہاں بھی دی جا رہی ہے؛
ایف آئی آر کے متن کے مطابق شہری عارف اللہ نے الزام عائد کیا کہ اینکر سمیع ابراہیم ایک منظم سازش کے ذریعے ملکی سلامتی کے ضامن محکمے کے خلاف مہم چلا رہے ہیں اور شعیب شیخ بھی ان کے شریک کار ہیں۔
اس کے علاوہ ایف آئی آر میں لکھا گیا کہ سینیئر صحافی سمیع ابراہیم اور شعیب شیخ غیر ملکی ایجنسیوں کے آلہ کار ہیں اور منظم سازش کے تحت اور ملک دشمن ایجنسیوں کے ایما پر ملک میں دشمنی، بدامنی اور دہشتگردی پھیلا رہے ہیں۔ ملزمان ملک میں بدامنی پیدا کرنے اور خانہ جنگی کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا کہ سمیع ابراہیم نے 9 مئی کو پروگرام کے ذریعے لوگوں کو اکسایا اور براہ راست ہدایات دیں۔ ان کے اکسانے کی وجہ سے پورے ملک میں آگ پھیل گئی اور لوگ باہر نکلے۔ مقدمہ درج کروانے والے کے مطابق 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملے کروانے پر شرپسندوں کو اکسانے میں بھی سمیع ابراہیم اور شعیب شیخ کا ہاتھ ہے۔