چنیوٹ میں زیادتی کے بعد قتل کا ایک اور دردناک واقعہ سامنے آیا ہے جس میں 7 سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ لنگرانہ کے علاقہ چک 243 کی سات سالہ اقصٰی دو روز قبل گھر سے باہر کھیلنے نکلی لیکن واپس نہ آئی۔ دوسرے دن سات سالہ اقصٰی کی لاش قریبی کماد کی فصل سے ملی جس کے سر پر چوٹ کے نشان تھے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے جس کے مطابق والد کی سات سالہ اقصٰی گھر سے کھیلنے نکلی دوسرے دن کماد کی فصل سے لاش ملی۔
والد کی مدعیت میں مقدمہ درج ہونے کے بعد پانچ مشکوک افراد گرفتار کر لیے گئے ہیں۔
ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق زیادتی کے بعد قتل ثابت ہوگیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ واقعہ چنیوٹ کے تھانہ لنگرانہ کے علاقہ چک 243 میں پیش آیا۔
پاکستان میں کمسن بچوں سے ریپ کے واقعات میں اضافہ
ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) کے جاری کردہ اعدادو شمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ پاکستان میں روزانہ 8 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ اس میں 51 فیصد متاثرین بچیاں اور 49 فیصد بچے ہوتے ہیں۔
2020 کے ظالمانہ اعداد و شمار کے عنوان سے جاری کردہ اس رپورٹ میں بچوں کے خلاف ہونے والے جرائم کے اعداد و شمار کو مرتب کیا گیا ہے جس میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی، اغوا، لاپتا بچے اور بچپن میں شادیوں کے اعداد و شمار شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سال 2019 کے مقابلے میں 2020 میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیسز میں 4 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
رپورٹ ہونے والے کیسز میں 985 بدفعلی، 787 ریپ، 89 پورنوگرافی جبکہ 80 بچوں کے جنسی استحصال اور جنسی استحصال کے بعد قتل کے تھے۔
ان کے علاوہ بچوں کے اغوا کے 834، لاپتا ہونے کے 345 اور بچپن کی شادیوں کے 119 کیسز رپورٹ ہوئے، پاکستان میں روزانہ 8 بچوں کو کسی نہ کسی طرح زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔