سانحہ مینار پاکستان لاہور کے بعد چنیوٹ میں بھی ایسی ہی بیہودہ حرکت سامنے آئی ہے۔ تاہم اس بار چھیڑ خانی کرنے والوں کو بہادر خاتون نے خوب سبق سکھایا۔ موٹر سائیکل سواروں کی سرعام بازار میں خاتون سے چھیڑ خانی پر بہادر خاتون نے نوجوان کی پھینٹی لگا دی۔ ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس کی کارروائی ایک ملزم گرفتار کرلیا ہے۔
بازار میں سرعام خاتون کو ہراساں کرنے والے نوجوان کی خاتون نے پھینٹی لگا دی۔ چنیوٹ کے علاقہ لالیاں کے مین بازار جامع مسجد روڈ پر موٹر سائیکل سوار اوباش نوجوانوں نے خاتون کے ساتھ چھیڑ خانی کی تو خاتون نے سربازار نوجوان پر تھپڑوں کی بارش کردی۔ لاہور کے بعد چنیوٹ میں پیش آنے والے واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ڈی پی او چنیوٹ کا فوری ایکشن سامنے آیا اور بازار میں خاتون سے چھیڑ خانی کرنے والے سیف اللہ اور سکندر نامی نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ دوسرے ملزم کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دےدی گئیں ہیں۔
عوامی مقامات پر خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات عام
پاکستان کے یوم آزادی یعنی 14 اگست کے روز لاہور گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاک سٹار عائشہ اکرم کو سیکڑوں افراد کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے اور پولیس کی جانب سے بروقت کارروائی نہ کرنے کا افسوس ناک واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب تین روزبعد سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی۔ اس واقعے کی وائرل ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا کہ کیسے تین سے چار سو افراد پر مشتمل ایک ہجوم لڑکی پر حملہ آور ہوتا ہے اور اسے ہراساں کرتا ہے۔ اسے نوچتا ہے اور کپڑے پھاڑ دیتا ہے۔ متاثرہ لڑکی کو مدد کے لیے چیخ و پکار کرتے بھی دیکھا اور سْنا جا سکتا ہے۔
اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے اور یہ بحث ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے کہ آیا ملک کے بڑے شہروں میں بھی خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ لاہور پولیس نے مقدمے کے اندراج اور اس میں ’سخت دفعات‘ کا اضافہ کر کے تحقیقات شروع کی ہیں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ وہ اس کیس میں ویڈیو کلپس کے سہارے ملزمان تک پہنچیں گے۔ اس حوالے سے تفتیش کا عمل ابھی جاری ہے۔
رکشے میں بیٹھی خواتین سے ہراسانی
یوم آزادی کے موقع پر لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے بعد چنگچی میں بیٹھی لڑکی سے اوباش نوجوان کی نازیبا حرکت کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق چنگچی رکشہ میں بیٹھی لڑکی کے ساتھ اوباش لڑکے کی نازیبا حرکت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شاہراہ پر نوجوان ہلڑ بازی کررہے ہیں اور اسی دوران چنگچی رکشا میں جانے والے ایک لڑکی کو نوجوان رکشے میں چڑھ زبردستی بوسہ دیکر فرار ہوتا ہے اس صورتحال سے لڑکی اچانک شدید پریشان ہو جاتی ہے۔
اس دوران کیمرے سے ویڈیو بھی بنائی جارہی ہے، ایسے میں کئی اور نوجوان بھی چنگچی رکشا کی جانب بڑھتے ہیں لیکن لڑکی کے ساتھ بیٹھی دوسری لڑکی چپل اتار ان کی طرف آنے والوں کو روکتی ہے۔
سانحہ مینار پاکستان لاہور کے بعد چنیوٹ میں بھی ایسی ہی بیہودہ حرکت سامنے آئی ہے۔ تاہم اس بار چھیڑ خانی کرنے والوں کو بہادر خاتون نے خوب سبق سکھایا۔ موٹر سائیکل سواروں کی سرعام بازار میں خاتون سے چھیڑ خانی پر بہادر خاتون نے نوجوان کی پھینٹی لگا دی۔ ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس کی کارروائی ایک ملزم گرفتار کرلیا
بازار میں سرعام خاتون سے زیادتی کرنے والے نوجوان کی خاتون نے پھینٹی لگا دی۔ چنیوٹ کے علاقہ لالیاں کے مین بازار جامع مسجد روڈ پر موٹر سائیکل سوار اوباش نوجوانوں نے خاتون کے ساتھ چھیڑ خانی کی تو خاتون نے سربازار نوجوان پر تھپڑوں کی بارش کردی۔ لاہور کے بعد چنیوٹ میں پیش آنے والے واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ڈی پی او چنیوٹ کا فوری ایکشن سامنے آیا اور بازار میں خاتون سے چھیڑ خانی کرنے والے سیف اللہ اور سکندر نامی نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ دوسرے ملزم کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دےدی گئیں ہیں۔
عوامی مقامات پر خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات عام
پاکستان کے یوم آزادی یعنی 14 اگست کے روز لاہور گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاک سٹار عائشہ اکرم کو سیکڑوں افراد کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے اور پولیس کی جانب سے بروقت کارروائی نہ کرنے کا افسوس ناک واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب تین روزبعد سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی۔ اس واقعے کی وائرل ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا کہ کیسے تین سے چار سو افراد پر مشتمل ایک ہجوم لڑکی پر حملہ آور ہوتا ہے اور اسے ہراساں کرتا ہے۔ اسے نوچتا ہے اور کپڑے پھاڑ دیتا ہے۔ متاثرہ لڑکی کو مدد کے لیے چیخ و پکار کرتے بھی دیکھا اور سْنا جا سکتا ہے۔
اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے اور یہ بحث ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے کہ آیا ملک کے بڑے شہروں میں بھی خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ لاہور پولیس نے مقدمے کے اندراج اور اس میں ’سخت دفعات‘ کا اضافہ کر کے تحقیقات شروع کی ہیں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ وہ اس کیس میں ویڈیو کلپس کے سہارے ملزمان تک پہنچیں گے۔ اس حوالے سے تفتیش کا عمل ابھی جاری ہے۔
رکشے میں بیٹھی خواتین سے ہراسانی
یوم آزادی کے موقع پر لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے بعد چنگچی میں بیٹھی لڑکی سے اوباش نوجوان کی نازیبا حرکت کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق چنگچی رکشہ میں بیٹھی لڑکی کے ساتھ اوباش لڑکے کی نازیبا حرکت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شاہراہ پر نوجوان ہلڑ بازی کررہے ہیں اور اسی دوران چنگچی رکشا میں جانے والے ایک لڑکی کو نوجوان رکشے میں چڑھ زبردستی بوسہ دیکر فرار ہوتا ہے اس صورتحال سے لڑکی اچانک شدید پریشان ہو جاتی ہے۔
اس دوران کیمرے سے ویڈیو بھی بنائی جارہی ہے، ایسے میں کئی اور نوجوان بھی چنگچی رکشا کی جانب بڑھتے ہیں لیکن لڑکی کے ساتھ بیٹھی دوسری لڑکی چپل اتار ان کی طرف آنے والوں کو روکتی ہے۔