سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ اگرچہ مولانا فضل الرحمان کو پی ایم ایل این اور پی پی پی کے مابین ایک صلح ساز کا کردار ادا کرنا چاہئے تھا ، وہ مکمل طور پر نواز کیمپ میں تھے ، انہوں نے پیپلز پارٹی کو اس مقام پر چھوڑ دیا جہاں ملاقاتوں سے پہلے ان سے مشاورت بھی نہیں کی جاتی تھی۔ ان کا موقف ہے کہ فضل نے PDM کے سربراہ کی حیثیت سے اپنا کام نہ کرکے اسٹیبلشمنٹ کا کام آسان بنا دیا ہے