اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کو جاری کیے گئے ایف آئی اے کے نوٹسز غیر قانونی قرار دے دئیے۔
عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے نے جو نوٹسز جاری کیے، ان میں قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا۔
پی ٹی آئی سیکرٹریٹ ملازمین کو ایف آئی اے نوٹسز کے خلاف کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے نوٹسز کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
وکیل پی ٹی آئی شاہ خاور ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے نوٹس میں طلبی کی وجہ بیان نہیں کی۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ایف آئی اے نے اپنے ہی سرکلر کے خلاف نوٹسز جاری کر دیے۔
وکیل ایف آئی اے نے کہا کہ سائبر کرائمز ونگ نے نوٹسز جاری کیے ہیں۔جسٹس عامر فاروق نے پوچھا کہ کیا آپ کہنا چاہ رہے ہیں کہ ایف آئی اے کے ہر ونگ کا انکوائری کا طریقہ الگ ہے، ایف آئی اے کے نوٹس میں وجہ لکھ دینے میں کوئی قباحت تو نہیں ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے تو ایف آئی اے ہے. ایڈمنسٹریٹو ونگ تو آپ نے خود بنائے ہوئے ہیں، کسی شخص کو جس مقصد کیلئے بلا رہے ہیں وہ بتانا ایف آئی اے کا فرض ہے۔
عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے نے نوٹس میں وجہ نہ لکھ کر اپنا فرض پورا نہیں کیا، پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ عدالت ایف آئی اے کو پابند کر دے کہ طریقہ کار پر عمل کیا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ بھی ایسے نہ کریں کہ وہ گھر آئیں ایک گلدستہ دیں اور ساتھ میں نوٹس دیں۔