رانا ثناء اللہ کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر شاہد خاقان عباسی کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد عمر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسمبلی آنا ہماراحق ہے،اسپیکرصاحب آپ کورکاوٹ نہیں بننا چاہیے، مجھےعدالت کی وجہ سے پروڈکشن آرڈرملا،جس پر سپیکر نے کہا کہ مجھےعدالت کا حکم نہیں ملاپروڈکشن آرڈرجاری کردیا تھا،

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسپیکرصاحب آپ کو3 خطوط لکھے، رانا ثنااللہ کوبھی اسمبلی میں آناچاہیے قومی اسمبلی کے 5 ارکان جیل میں ہیں،اسپیکرصاحب اگرآپ پردباؤ ہے توبتا دیں، رانا ثنا اللہ کا ایوان میں آنا ان کا بنیادی حق ہے،آپ کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ آپ ہمیں ایوان میں آنے سے روکیں،فخرامام ،معراج خالد اوریوسف رضا گیلانی نے اصولوں کی خاطر اسپیکرشپ چھوڑی،پروڈکشن آرڈرجاری کرنا آپ کاکام ہے،نفی کرنااس ہاوَس اورکرسی کی توہین ہے،

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ رانا ثناءاللہ خان کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں یہ ان کے حلقے کے عوام کا حق ھے اسپیکر  صاحب آپ پر دباؤ ہے تو بتا دیں ہم ھاوس میں بھی نہیں آئیں گے ہم صرف یہ بات کر رہے ہیں کہ پانچ ارکان جیل میں ہیں آج اسپیکر حلقے کے عوام کو حق سے محروم کرتا ہے،

https://twitter.com/ranaadeem/status/1204412546301616129?s=20

خطاب کے بعد شاہد خاقان عباسی احتجاجاً اسمبلی اجلاس سے اٹھ کرچلے گئے.جس کے بعد وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ اسپیکرپربے بنیاد الزامات لگائے گئے ، آپ نے صبروتحمل سےشاہد خاقان عباسی کوسنا، کچھ لوگ اپنے کرتوت بھول کرایوان میں جمہوریت کا درس دیتے ہیں۔

https://twitter.com/ranaadeem/status/1204412167165923334?s=20

مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ میرےپروڈکشن آرڈرزمیں بھی رکاوٹیں ڈالی گئیں،اسپیکرصاحب آپ کے احکامات کوتسلیم کرناچاہیے،آپ معززہیں،راناثنا اللہ سمیت کسی کوبھی حلقے کی نمائندگی سےمحروم نہیں کیا جا سکتا، میری گزارش ہے کہ راناثنا اللہ کے پروڈکشن آرڈرجاری کریں،اسپیکرصاحب باتیں کچھ تلخ ہوئیں اس کودل پرنہ لیں،

قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا۔