اورنج لائن ٹرین چل پڑی، تین ماہ میں عوام کے لئے کھولنے کا فیصلہ

اورنج لائن میٹرو ٹرین نے آج سے پورے روٹ پر آزمائشی سفر کا آغاز کردیاہے، یہ ٹرین ڈیرہ گوجراں سے علی ٹاؤن تک 27 کلومیٹر کا فاصلہ 45 منٹ میں طے کرے گی، تاہم شہریوں کو ٹرین پر سفر کیلئے ابھی مزید 3 ماہ کا انتظار کرنا پڑے گا۔

بجلی سے چلنے والی یہ آٹو میٹک مکمل ایئر کنڈیشنڈ ٹرین ڈیرہ گوجراں جی ٹی روڈ سے علی ٹاؤن ٹھوکر نیاز بیگ تک 27 کلومیٹرکا فاصلہ 27 اسٹیشنوں پر رُکتے ہوئےصرف 45 منٹ میں طے کرے گی، ٹرین کو بلاتعطل بجلی سپلائی کرنے کے لئے دو بجلی گھر بنائے گئے ہیں ۔

سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے چار سال چار ماہ قبل اگست2015ءمیں اورنج لائن ٹرین کا کام شروع کرایاتھا، ایک ا عشاریہ 62 بلین ڈالر کی لاگت کے اس منصوبے کو دسمبر 2017ء میں مکمل ہونا تھا،لیکن عدالتی حکم امتناعی اورحکومتوں کی تبدیلی کےباعث یہ منصوبہ دوسال کی تاخیر کاشکار ہوا۔

https://www.youtube.com/watch?v=Z9p33wOcbPA

شہباز شریف نے اپنی حکومت کے خاتمےسےپہلے2مقامات پرآزمائشی ٹرین چلا دی تھی،تاہم چوبرجی سے لکشمی چوک تک کے ڈیڑھ کلو میٹر انڈرگراؤنڈ پورشن پر کام مکمل ہونا ابھی باقی تھا۔

اس روٹ پر چلنے والی ہر ٹرین دو انجنوں اور3 مسافر بوگیوں پر مشتمل ہو گی جس میں 200مسافروں کے بیٹھنے اور 800کےکھڑے ہونےکی گنجائش ہے،ٹرین روزانہ 16 گھنٹے سروس فراہم کرے گی۔

اورنج ٹرین منصوبے کی مالیت


اورنج ٹرین منصوبے کے سول سٹرکچر پر کام کا آغاز 2015 میں کیا گیا جسے اب ایل ڈی اے نے مئی 2019 میں مکمل کیا۔ پہلے فیز میں اس منصوبے کو ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک مکمل کیا گیا جسے جبیب کنسٹرکشن کمپنی نے مکمل کیا۔ جبکہ دوسرے فیز میں اس پراجکیٹ کا کنٹریکٹ زیڈ کے بی کمپنی کو سونپ دیا گیا جس نے اسے چوبرجی سے علی ٹاؤن تک مکمل کیا۔

اس منصوبے کا سول کام مکمل ہونے کے بعد اس منصوبے کے سول سٹرکچر پر آنے والے خرچے کا تعین کیا گیا جس کی لاگت 48 ارب روپے بتائی گئی۔ مئی 2019 میں اس منصوبے کا سول کام مکمل ہونے کے بعد مکینکل اور الیکٹریکل کام کو مکمل کرنے کے لیے اسے ایک چینی کمپنی کے حوالے کر دیا گیا۔ اس دوران آنے والے خرچے کی لاگت کا اندازہ ابھی لگایا جائے گا۔

دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو اورنج لائن ٹرین منصوبے پر خراج تحسین پیش کرنے کے لیے لیگی رہنما عظمٰی بخاری کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروائی گئی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ  میاں شہباز شریف نے اورنج لائن ٹرین کا تحفہ دے کر لاہور کے عوام کے دل جیت لیے ہیں جبکہ 15 ماہ کے دوران عمران اور بزدار حکومت ایک بھی عوامی فلاح کا منصوبہ شروع نہیں کر سکی اور مسلم لیگ (ن) کے منصوبوں کے بار بار افتتاح کیے جارہے ہیں۔

متن میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کے عوام آج بھی نوازشریف اور شہبازشریف کو اپنا لیڈر مانتے ہیں جس پر پنجاب اسمبلی کا  ایوان میاں نوازشریف اور میاں شہبازشریف کی ملک و قوم کےلئے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔