تفصیلات کے مطابق ملک کے بڑے صنعتکار نے لاہور کے تاریخی شاہی قلعے میں بیٹے کی دعوت ولیمہ کا اہتمام کیا۔
شاہی باورچی خانہ میں منعقد کی گئی بدھ کی رات ہونے والی دعوت ولیمہ میں ڈھائی سے تین سو افراد شریک ہوئے، شاہی باورچی خانہ میں باقاعدہ قناتیں گاڑھی گئیں اور دیواروں پر فانوس لٹکائے گئے جبکہ تقریب کے بعد قلعےکےمختلف حصوں میں کچرا اور بچا کھچا سامان بھی پھینک دیا گیا۔ فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے کارپوریٹ ڈنر کے نام پر اجازت نامہ لیا گیا - پنجاب حکومت کی جانب سے اسٹرکچر متاثر نہ کرنے کی واضح ہدایات دی گئیں۔
گزشتہ روز منعقد ہونے والی تقریب سے قلعہ کی عمارت کو شدید نقصان پہنچنے کاخدشہ ہے، شاہی قلعہ بین الاقوامی ہیرٹیج کونسل میں شامل ہے، کونسل کے قوانین کے تحت قلعہ میں کسی قسم کی تقریب منعقد نہیں کی جاسکتی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ والڈ سٹی اور قلعہ انتظامیہ نے سیاسی دباؤ اور لاکھوں روپے رشوت کے عوض تقریب منعقد کرنے کی اجازت دی۔
چیف ایگزیکٹیوہیرٹیج پاکستان یاسمین لاری نے کہا ہے کہ گائیڈلائن کے مطابق ثقافتی ورثے پر تقریبات کی اجازت نہیں، کسی بھی ثقافتی ورثے کی کسٹوڈین حکومت ہوتی ہے، لاہور قلعہ میں دعوت ولیمہ پر سخت ایکشن لیناچاہیے۔
یاسمین لاری کا کہنا تھا کہ لاہور قلعہ میں تقریب کے انعقاد پرضرورعدالت جانا چاہیے، ثقافتی ورثے کو کمرشل بنانا بہت زیادتی ہے ، گائیڈ لائن پرعمل کرکے ثقافتی ورثے کو بچایا جاسکتا ہے، یہ 17ویں صدی کا ورثہ ہے، جو زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔
دوسری جانب والڈ سٹی اتھارٹی نے قلعے میں کسی بھی قسم کی تقریب منعقد ہونے سے انکار کردیا لیکن تصویریں ان کی غلط بیانی کاثبوت ہیں۔
ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری نے کہا ہے کہ شیش محل میں شادی کی تقریب میں کوئی تقریب نہیں ہوئی ، شیش محل میں کسی تقریب کی اجازت نہیں ہے، شاہی باورچی خانہ آج سے 2سال پہلے کھنڈر جیساتھا، شاہی باورچی خانے کو ہم نے ٹھیک کیا۔
سوشل میڈیا صارفین
شاہی قلعے میں ہونے والی مہندی کی اس تقریب کے حوالے سے سوشل میڈیا صارفین نے بھی تنقید کی۔ ٹوئٹر پر جہان داد خان نے لکھا کہ ’ایسی جگہ پر مہندی کی تقریب ہونا انتہائی خوفناک ہے، جو ہمارا ورثہ ہے'۔
اظہر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے لکھا کہ 'کمال کی بات ہے کوئی ایسا کیسے کر سکتا ہے۔ کیا کوئی دیکھنے پوچھنے والا نہیں ہے'۔
ایسی ہی تنقید کئی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سامنے آئی جن میں یہ بھی لکھا گیا کہ ’اس مہندی کی تصاویر یونیسکو والوں کے ہیریٹیج ڈیپارٹمنٹ کو بھیجی جائیں‘۔
یاد رہے کہ لاہور کے شاہی قلعے کے کچھ حصوں کو یونیسکو کے ورلڈ ہیریٹج لسٹ میں شامل کیا گیا ہے جس میں قلعے کا شیش محل بھی شامل ہے۔