ہماری جیت کو ہار میں بدلنے کی کوشش کی گئی تو پارلیمانی سیاست کو خیرباد کہہ دیں گے، محمود خان اچکزئی
انتخابات میں مداخلت بند کی جائے ورنہ سنگین نتائج برآمد ہوں گے، عوام کا فیصلہ سب کو قبول ہونا چاہیے، چیئرمین پشتونخوا میپ
نواز شریف آج وہ بات کہہ رہے ہیں جو ہم 30 سال سے کہہ رہے تھے۔ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں آئین کی بالادستی ہو اور ریاست کے تمام ستون اپنی آئینی حدود کے اندر رہ کر کام کریں۔ انتخابی مہم سے خطاب
پشتونخوا میپ کے چیئرمین محمود اچکزئی نے کہا ہے کہ انتخابات میں مداخلت بند کی جائے، جو عوام کے ووٹوں سے کامیابی حاصل کرے وہی جمہوریت کا حسن ہے۔ ملک اس وقت بحرانوں سے دو چار ہے۔ سب کو جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اگرہماری جیت کو زور زبردستی ہار میں بدلنے کی کوشش کی گئی تو پارلیمانی سیاست کو خیر باد کہہ دیں گے۔ سیاست میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں انتخابی مہم کے دوران میڈٰیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ وطن فروشی کا الزام لگانے والے سن لیں، انگریز سے بہتر خریدار کوئی نہ تھا۔ یہ وطن ہمارا ہے، ہمیں سب سے زیادہ عزیز ہے۔ ہم پر جو بھی الزام لگانا ہے لگا لیں مگر وطن فروشی کا الزام نہ لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی میں جو لوگ ہیں وہ انگریز دور سے لے کر آج تک ہر حکومت کا حصہ رہے ہیں۔ جو جاتا ہوا نظر آتا ہے اس کو چھوڑ کر اگلے کے پاس چلے جاتے ہیں۔ یہ سیاسی پناہ گزینوں کا ایک ٹولہ ہے۔ پشتو نخوامیپ کا منشور ہے کہ ہر اس انسان جس کا گھر اور قبرستان ہمارے مادر وطن میں ہو اور وہ ہمارے مادر وطن کے غمی اور خوشی میں شریک ہوں اس کا اس صوبے میں اتنا حق ہے، انہیں سوال کرنا چاہیے مگر بہ وقت ضرورت پارٹی کا دفاع کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ یہ پارٹی ہماری ماں کی مانند ہے اور ہم اس پر کبھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔
بلوچستان، انتخاب ریلیوں کو اُڑانے کا منصوبہ ناکام ، بارودی سرنگیں ناکارہ
سوئی ڈیرہ بگٹی روڈ پر دہشتگردوں نے 2 بارودی سرنگیں بچھارکھی تھیں جس کا مقصد گزرنے والی انتخابی ریلیوں کو نشانہ بنانا تھا
سیکورٹی فورسز زرائع کے مطابق سوئی ڈیرہ بگٹی روڈ پر نامعلوم دہشتگردوں نے دو بارودی سرنگیں بچھا دی تھیں، جس کا مقصد روڈ سے گزرنے والی انتخابی ریلیوں کو نشانہ بنانا تھا۔ فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دونوں بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنا دیا اور اس طرح کامیاب کارروائی کے نتیجے بھاری جانی نقصان سے بچا لیا گیا۔
بلوچستان کی موجودہ سیاسی صورتحال مشرف کے الیکشن سے بھی بدتر ہے، میر حاصل بزنجو
باپ کی بھاپ الیکشن اور حکومت سازی کے بعد مٹ جائے گی، سیاسی جماعتوں کے خلاف اس قسم کی پارٹیاں پہلے بھی بنائی گئیں تھیں، سربراہ نیشنل پارٹی
نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں موجودہ سیاسی صورتحال 2002 میں پرویز مشرف کے کرائے گئے الیکشن کے دور سے بھی بدتر ہے، باپ کا بھاپ الیکشن اور حکومت سازی کے بعد مٹ جائے گا۔ 2013 سے قبل بلوچستان بالخصوص مکران میں حالات کی سنگینی کا عالم یہ تھا کہ ڈی سی اور ڈی پی او تک اپنے دفاتر اور متعلقہ ایریا میں جانے سے خوف زدہ ہوتے تھے، مگر اب یہ عالم ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں الیکشن مہم چلارہی ہیں۔ یہ سب نیشنل پارٹی کی کارکردگی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت دورے کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سربراہ نیشنل پارٹی میر حاصل بزنجو نے کہا کہ پاکستان کی سطح پر نیشنل پارٹی کو پہلی منظم لبرل ڈیموکریٹک جماعت کا اعزاز حاصل ہے۔ حاصل بزنجو نے کہا کہ حقیقی سیاسی جماعتوں کے خلاف باپ قائم کرنا پہلا تجربہ نہیں، اس سے پہلے بھی کئی جماعتیں بنائی گئیں مگر ان کا انجام کیا ہوا سب جانتے ہیں۔ اسی طرح باپ بھی حکومت سازی کے بعد بھاپ بن کر اٹھ جائے گا لیکن سیاسی جماعتیں اپنی جگہ قائم رہیں گی۔
ڈیرہ بگٹی: غیر ملکی آئل کمپنی کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکر اگئی، 3 ہلاک
5 افراد زخمی، ہلاک و زخمی ہونے والوں کا تعلق پنجاب و سندھ سے، سروے ٹیم کی گاڑی نوحقانی میں سڑک کنارے نصب بارودی سرنگ سے ٹکرائی
ڈیرہ بگٹی کے علاقہ توبہ نوحقانی میں گیس و تیل تلاش کرنے والی غیر ملکی سروے کمپنی کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 5 شدید زخمی ہو گئے۔ جاں بحق اور زخمیوں کا تعلق پنجاب اور سندھ سے بتایا جاتا ہے۔ لیویز حکام کے مطابق ڈیرہ بگٹی کے علاقہ نوحقانی میں تیل و گیس کی تلاش کرنے والی غیر ملکی کمپنی کی سروے ٹیم حسب معمول سروے میں مصروف تھی کہ ان کی گاڑی نامعلوم افراد کی جانب سے سڑک کنارے نصب بارودی سرنگ سے ٹکرا کر زور دار دھماکے سے پھٹ گئی اور گاڑی میں سوار عابد حسین، زکریہ خان اور اختر جان موقع پر جاں بحق جبکہ علی عباس، محمد وقاس، اکمل خان، حفیظ الرحمن اور ثناء اللہ شدید زخمی ہوئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی علاقے کو سیکورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیا، لاشیں اور زخمی فوری طور پر پی پی ایل اسپتال سوئی منتقل کیا گیا جہاں طبی امداد دی گئی، جاں بحق ہونے والوں کی نماز جنازہ پی پی ایل گیس کمپنی سوئی میں ادا کر کے میتیں آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔ ادھر مقامی انتظامیہ نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
بلوچستان میں خواتین کی بڑی تعداد انتخابی میدان میں
جنرل نشستوں کے لئے 25 اور مخصوص نشستوں پر 58 خواتین امیدوار سامنے آ گئیں
راحیلہ حمید درانی، یاسمین لہڑی، زبیدہ جلال امیدواروں میں نمایاں
بلوچستان میں خواتین کی سیاست میں نمائندگی اور موجودگی ابھر کر سامنے آ رہی ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے لئے 25 اورمخصوص نشستوں کے لئے 58 امیدوار میدان میں ہیں۔ جنرل نشستوں پر انتخابات میں حصہ لینے والی 13 خواتین کا تعلق مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں سے ہے جبکہ 12 خواتین آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ خواتین امیدواروں میں 2,2 کا تعلق پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، بی این پی مینگل اور ایم ایم اے سے ہے۔ اسی طرح مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر راحیلہ حمید درانی قومی و صوبائی اسمبلی کی ایک ایک نشست پر امیدوار ہیں جبکہ نیشنل پارٹی، پی ٹی آئی اور بی این پی عوامی کی ایک ایک امیدوار بھی انتخابی میدان میں ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے دو خواتین راحیلہ حمید درانی اور یاسمین لہڑی ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گی۔ راحیلہ حمید درانی سپیکر بلوچستان اسمبلی کے عہدے پر فائز ہیں جبکہ یاسمین لہڑی گزشتہ دور میں مخصوص نشست پر رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئیں تھی۔ جنرل نشست پر الیکشن میں حصہ لینے والی خواتین میں زبیدہ جلال بھی شامل ہیں۔ زبیدہ جلال اس سے قبل 2002 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ق کے پلیٹ فارم سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہو چکی ہیں۔