Get Alerts

'مستقبل سے متعلق دعوے سیاسی قیادت کو کرنے چاہئیں، فوجی اسٹیبلشمنٹ کو نہیں'

'مستقبل سے متعلق دعوے سیاسی قیادت کو کرنے چاہئیں، فوجی اسٹیبلشمنٹ کو نہیں'
اس وقت پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اور پی ٹی آئی دونوں دھڑے چاہ رہے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ کھڑی ہو لیکن جس طرح نئی سیاسی جماعتیں بن رہی ہیں، نئے دھڑے بنائے جا رہے ہیں تو یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا اسٹیبلشمنٹ پھر ایک کمزور پارلیمنٹ چاہ رہی ہے؟ قوم کے مستقبل سے متعلق دعوے سیاسی قیادت کو کرنے چاہئیں، فوجی اسٹیبلشمنٹ کو نہیں۔ یہ کہنا ہے تاریخ دان اور پروفیسر ڈاکٹر محمد وسیم کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعے کے نتیجے میں تحریک انصاف تباہ ہو کر رہ گئی۔ پارٹی لیڈر محصور ہے۔ پارٹی رہنما جیلوں میں ہیں۔ الیکٹ ایبلز دوسری پارٹیوں میں چلے گئے۔ پاکستان میں اگر سیاسی جماعت مضبوط نہ ہو تو الیکشن نہیں جیتا جا سکتا۔ عمران خان محض عوام سے خطاب کر کے وہ نتائج حاصل نہیں کر سکتے جو انتخابی میدان میں اتر کے حاصل ہوتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے دور حکومت اور بعد میں احتجاج کے دوران فوج کے کچھ افسران کا اثر اس حد تک رہا کہ پریشر ڈالا جا سکے کہ عمران خان کے ساتھ نرمی کا رویہ رکھا جائے مگر اب حالات بدل چکے ہیں۔ آئندہ انتخابات اور نگران حکومت سے متعلق بڑے فیصلے دبئی میں ہو رہے ہیں اور سیاسی قیادت کر رہی ہے۔

میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔