اتوار کو اوول کے تاریخی میدان پر بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے ورلڈ کپ میچ میں اسٹیڈیم بھارتی تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور بمشکل آسٹریلین شائقین نظر آتے تھے۔
With India fans giving Steve Smith a tough time fielding in the deep, @imVkohli suggested they applaud the Australian instead.
Absolute class ? #SpiritOfCricket #ViratKohli pic.twitter.com/mmkLoedxjr
— ICC (@ICC) June 9, 2019
بھارتی ٹیم کی بیٹنگ کے دوران جب سابق آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ فیلڈنگ کے لیے باؤنڈری پر گئے تو بھارتی شائقین نے گزشتہ سال کے بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے حوالے سے ان پر جملے کسے۔
اس موقع پر بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے مداخلت کی اور جملے کسنے پر بھارتی شائقین کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسٹیون اسمتھ کے لیے تالیاں بجائیں۔
جب پانی کا وقفہ ہوا تو اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کرنے اور سپورٹ کرنے پر اسٹیون اسمتھ نے کوہلی سے مصافحہ کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔
بعد ازاں میچ ختم ہونے پر بھارتی کپتان نے ناروا سلوک پر آسٹریلوی کرکٹر سے شائقین کی جانب سے معذرت بھی کی۔ کوہلی کا کہنا تھا کہ میں نہیں چاہتا ورلڈ کپ کے دوران بھارتی شائقین کی جانب سے کوئی منفی مثال قائم کی جائے۔
“If I was in a position where something had happened with me, and I’d apologised and accepted it, and came back and still I would get booed, I wouldn’t like it either.”#ViratKohli on why he asked the fans to stop booing Steve Smith. #CWC19 | #INDvAUS pic.twitter.com/CIMicjoSA0
— Cricket World Cup (@cricketworldcup) June 9, 2019
کوہلی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جو ہونا تھا وہ ہو چکا، اب اسٹیو کرکٹ میں واپسی کے بعد پوری محنت سے کھیل رہے ہیں۔ اگر مجھ سے ایسی غلطی سرزد ہوئی ہوتی تو میں معافی مانگتا لیکن اس کے بعد بھی کوئی مجھے تنقید کا نشانہ بناتا تو مجھے بہت برا لگتا۔
یاد رہے کہ سابق آسٹریلوی کپتان اسٹیو اسمتھ سال 2018 میں بال ٹیمپرنگ پر ایک سال کی پابندی کا سامنا کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ سابق آسٹریلوی کپتان اسٹیو اسمتھ 2018ء کے مارچ میں بال ٹیمپرنگ کے معاملے میں ایک سال کی پابندی کی سزا بھگت چکے ہیں۔