پاکستان ٹیلی ویژن کے منیجنگ ڈائریکٹر کی تقرری کے معاملے پر تنازعہ شدت اختیار کر جانے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے وزیر اطلاعات و نشریات سے اس اہم ترین عہدے پر تعیناتی کا اختیار واپس لے لیا ہے۔
گزشتہ چند روز سے ارشد خان کی پی ٹی وی کے ایم ڈی کے عہدے پر تعیناتی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شمولیت کا معاملہ وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری اور وزیراعظم کے سپیشل اسسٹنٹ نعیم الحق کے درمیان وجۂ تنازعہ بنا ہوا تھا۔
فواد چودھری ارشد خان کی تقرری کے خلاف تھے اور وہ کھل کر اس بارے میں بات کرتے رہے ہیں۔
دوسری جانب، نعیم الحق نے پی ٹی وی انتظامیہ کی حمایت کی اور گزشتہ ہفتے ٹویٹ کیا:’’وزیراعظم کو پی ٹی وی کے بورڈ اور اس کی انتظامیہ پر مکمل اعتماد ہے اور وہ پی ٹی وی کو بی بی سی کی طرح کا ایک خودمختار ادارہ بنانا چاہتے ہیں اور حکومت اس حوالے سے تمام ناگزیر اقدامات کرے گی۔‘‘
فواد چودھری نے نعیم الحق کے ٹویٹ پر فوری ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے مرزا غالب کا مشہور شعر ٹویٹ کیا:
بنا ہے شاہ کا مصاحب، پھرے ہے اتراتا
وگرنہ شہر میں غالبؔ کی آبرو کیا ہے
روایت یہ رہی ہے کہ ماضی میں وفاقی وزیر اطلاعات سلیکشن کمیٹی کے توسط سے اپنی پسند کے امیدوار کو پی ٹی وی کے ایم ڈی کے عہدہ پر تعینات کرتے رہے ہیں۔
وزارتِ اطلاعات نے دو فروری کو پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر کی آسامی کا اشتہار دیا جس پر 42 امیدواروں نے درخواست جمع کروائی۔
وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے سلیکشن کمیٹی کی تشکیل کے بجائے ’’متنازعہ‘‘ بورڈ آف ڈائریکٹرز کو پی ٹی وی کا ایم ڈی تعینات کرنے کا اختیار دیا گیا۔
وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات شفقت جلیل نے کہا ہے کہ وزارتِ اطلاعات نے پی ٹی وی کے ایم ڈی کی آسامی کا اشتہار دیا اور موجودہ تعیناتی قانون کے مطابق ہے۔