قومی اسمبلی کے اجلاس میں گذشتہ تین سالوں میں ملک میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تفصیلات پیش کی گئیں۔ جس میں کہا گیا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں 41232 انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں، جن میں سے 31 ہزار 318 کیسز کو قانونی مشاورت کے لیے بھیجا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب سے 23 ہزار 178، خیبرپختونخواہ سے 9 ہزار 998 شکایات موصول ہوئی جبکہ سندھ سے 4 ہزار 8 سو 14، بلوچستان سے 264 اور اسلام آباد سے 2 ہزار 7 سو 40 شکایات موصول ہوئیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سابقہ فاٹا سے 18، گلگت بلتستان سے 20 اور آزاد کشمیر دو سو شکایات موصول ہوئیں۔
وزارت انسانی حقوق نے واضح کیا ہے کہ ملک میں رپورٹ ہونے والے انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کے کیسز پر معاونت فراہم کی گئی۔ ہزاروں کیسز میں قانونی معاونت بھی فراہم کی گئی ہے۔
قومی اسمبلی میں خلیجی ممالک میں قید پاکستانیوں کی گونج بھی سنائی دی، جس پر وزارت خارجہ نے بیرون ملک قید پاکستانیوں کے دستاویزات قومی اسمبلی میں پیش کئے۔ قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ اس وقت خلیجی ممالک میں 6736 پاکستانی قید ہیں جن میں سب سے زیادہ سعودی عرب میں ہیں۔
قومی اسبملی کو بتایا گیا کہ سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں اس وقت 3184 پاکستانی قید ہیں۔ متحدہ عرب امارات کی جیلوں میں 2765 پاکستانی قید ہیں۔ کویت میں 99 عمان میں 476، قطر میں 96، اور بحرین میں 118 پاکستانی قید ہیں۔