متحدہ عرب امارات کے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیثی نے پاکستان کو دبئی بنانے کی خواہش کا اظہار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت عرب کاروباری ادارے پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔ اگر یو اے ای سے آنے والے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں فری ہینڈ ملے تو یہاں وہ سب کچھ نظر آنے لگے گا جو اس وقت دبئی میں ہے۔
کراچی میں متحدہ عرب امارات کے قونصل خانے میں پاکستان کے جشن آزادی حوالے سےخصوصی تقریب کا انعقاد ہوا۔ تقریب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قونصل جنرل بخیت عتیق الرومیثی نے کہاکہ اس وقت پاکستان سیاسی و معاشی لحاظ سے انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے۔وقت کا تقاضہ ہے پوری قوم اندرونی و بیرونی دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے صرف اور صرف پاکستان کی خاطر ایک ہو جائے اور سب مل کر اس وطن کو مضبوط کریں۔
بخیت عتیق الرومیثی نے کہا کہ یو اے ای سمیت دیگر عرب ممالک کے سرمایہ کاروں کے تجربے سے مستفید ہوکر پاکستان میں بہتر انداز میں کاروبار کیا جا سکتا ہے۔ اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں بھی مزید بہتری آئے گی۔
اماراتی سفارت کار کا مزید کہنا تھا کہ یو اے ای کے ہر شعبے میں پاکستانیوں کے لیے دروازے کھلے ہیں۔ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کی طرح جلد ہی روڈ ٹو ابو ظبی اور روڈ ٹو دبئی پراجیکٹس بھی لائے جا رہے ہیں جس سے پاکستانی نوجوانوں کو فائدہ اٹھانے کے مواقع میسر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور یو اے ای کے دیرینہ تعلقات ہیں متحدہ عرب امارات میں 17 لاکھ پاکستانی روزگار سے منسلک ہیں، جو یو اے ای کی ترقی کا حصہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں قائم ہونے والی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا مقصد بھی خلیجی ممالک سے پاکستان کے لیے ممکنہ سرمایہ کاری میں آسانی لاتے ہوئے اس میں تیزی لانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اگر ان سرمایہ کاروں کو یہاں کام کرنے کے لیے فری ہینڈ دے تو پاکستان میں بھی آپ کو وہی نظر آئے گا جو دبئی میں نظر آتا ہے۔