کسی بھی بلاک بسٹر فلم بنانے کی ضمانت کوئی بھی بڑا فلمساز ادارہ نہیں دے سکتا۔ بڑے فلمساز ادارے کی فلم کو تقسیم کار اچھے بھاؤ پر خرید ضرور لیتا ہے، اس کو فلم سکرین بھی اچھی تعداد میں مل جاتی ہیں، فلم کی تشہیر بھی اچھے طریقے سے ہو جاتی ہے اور فلم میں کوئی بڑا سپر اسٹار ہو تو ویک اینڈ پر شاندار بزنس ہو جاتا ہے مگر پیر کے دن وہی فلم سرخرو ہوتی ہے جس میں دم ہوتا ہے۔
یکم دسمبر کو فلم اینیمل بھارت سمیت دنیا بھر کے 6 ہزار کے قریب سنیما گھروں میں ریلیز کی گئی۔ اینیمل کے فلمساز بھوشن کمار بالی ووڈ کے بڑے فلمساز نہیں ہیں۔ ان کا ادارہ ٹی سیریز میوزک کی دنیا کا بہت بڑا نام ہے مگر فلمسازی کے میدان میں ابھی وہ کوئی بڑا نام نہیں ہیں۔ اس ادارے کی ایک بہت بڑی فلم آدی پرش اس سال ریلیز ہوئی مگر اوسط درجہ کا بزنس کر سکی۔ اینیمل کے ڈائریکٹر سندیپ ریڈی وانگہ کی یہ تیسری فلم ہے۔ اس سے پہلے ان کی دو فلمیں ارجن ریڈی اور کبیر سنگھ سپرہٹ ہو چکی ہیں مگر ابھی سندیپ بطور ڈائریکٹر وہ مقام نہیں حاصل کر سکے جو راجا مولی، سنجے لیلا بھنسالی، راج کمار ہیرانی کو حاصل ہے۔
فلم کے ہیرو رنبیر کپور کی دو سالوں میں یہ چوتھی فلم ہے۔ پہلے 'شمشیرا' ریلیز ہوئی جو فلاپ رہی۔ اس کے بعد 'برہمسترا' اور 'تُو جھوٹی میں مکار' ریلیز ہوئی جو کامیاب رہیں مگر بلاک بسٹر نہیں تھیں لیکن اب اینیمل نے تاریخ رقم کر دی ہے۔ بھارتی سنیما کے اتہاس کی کامیاب ترین فلموں میں سے ایک ثابت ہوئی۔ جس طرح ویک اینڈ پر اور ایک ہفتے کے خاتمے پر بھارت اور دنیا بھر سے کھڑکی توڑ بزنس مل رہا ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ فلم کے بلاک بسٹر ہونے کی ضمانت یش راج جیسا ادارہ، راجا مولی جیسا ڈائریکٹر یا شاہ رخ خان جیسا سپر اسٹار نہیں ہوتا۔ کوئی بھی باصلاحیت ڈائریکٹر، اس پر یقین رکھنے والا فلمساز اور ایک بہترین اداکار فلم کو بلاک بسٹر کرا سکتا ہے۔
فلمساز بھوشن کمار، ڈائریکٹر سندیپ ریڈی اور رنبیر کپور نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ بالی ووڈ کا مستقبل ہیں۔ اینیمل کے بعد فلمساز بھوشن کمار اپنی اگلی فلم کو منہ مانگے داموں پر تقسیم کاروں کو فروخت کریں گے۔ ڈائریکٹر سندیپ ریڈی کے ساتھ بالی ووڈ اور جنوب کا ہر بڑا سپر اسٹار کام کرنے کے لئے تیار ہو گا۔ رنبیر کپور کے گھر کے دروازے پر فلمسازوں کی قطار لگی ہو گی۔
اینیمل اب تک بھارت سے 434 کروڑ اور مجموعی طور پر 717 کروڑ روپے کما چکی ہے۔ امکانات ہیں کہ جس تیزی سے فلم بزنس کر رہی ہے بھارت سے لائف ٹائم بزنس 600 کروڑ سے اوپر اور اورسیز سے 300 کروڑ تک ہو گا جبکہ فلم مجموعی طور پر 900 کروڑ سے زیادہ کا بزنس کرے گی جو بہت بڑی کامیابی ہے۔
اینیمل فلم کی سب سے خاص بات جو اس کو اس سال بلاک بسٹر ہونے والی فلموں پٹھان، غدر 2، اور جوان سے ممتاز کرتی ہے وہ یہ ہے کہ ایک تو اس فلم کی لمبائی 3 گھنٹے 21 منٹ کی ہے جس کی وجہ سے فلم کا دن میں ایک شو کم ہو جاتا ہے۔ پھر فلم کو سنسر سرٹیفکیٹ صرف بالغوں کے لیے ملا ہے جس کے باعث فلم کو تماشائیوں کی بھی کمی کا سامنا تھا۔ فلم میں بوس و کنار کے مناظر کی بھرمار ہے جبکہ فلم کے مکالمے بھی بہت ہی بولڈ تھے۔ فلم میں ایکشن پلس یعنی تشدد اپنی آخری انتہا پر تھا اور خیال کیا جا رہا تھا کہ فلم کو خاندان کے لوگوں، عورتوں اور بچوں کے ساتھ سنیما گھروں میں آ کر دیکھنا ممکن نہیں ہو گا۔ ان تمام عوامل کے ساتھ فلم کے بزنس میں کمی کے بہت زیادہ امکانات تھے مگر پچھلے ایک ہفتے نے ان تمام عوامل کو غلط ثابت کر دیا ہے۔
اینیمل بالی ووڈ کی فلم بن چکی ہے جو ان سب منفی اثرات کے باوجود بلاک بسٹر ہو چکی ہے۔ ساتھ ہی جنوبی بھارت سے اس قدر بزنس کرنے والی بالی ووڈ کی پہلی فلم بن چکی ہے جو جنوبی بھارت سے اب تک 38 کروڑ کما چکی ہے اور 60 کروڑ سے اوپر کا بزنس کر سکتی ہے جو بہت بڑی کامیابی ہے۔
اینیمل کی کہانی اور سکرین پلے سندیپ ریڈی نے لکھا ہے۔ مکالمے سبھاش گپتا نے لکھے ہیں۔ فلم کا میوزک بہت شاندار ہے۔ تمام گانے سپر ہٹ ہو چکے ہیں۔ مختلف موسیقار جن میں وشال مشرا، جانی، مہاں بھردواج، عاصم، ہرش وردن، شامل ہیں۔ شاعری منوج منتشر، جانی، راج شنکر، سدھارت، کی ہے جبکہ گلوکاروں میں سونو نگم، ارجیت سنگھ، بی بیرک اور مہاں بھرواج شامل ہیں۔ فلم کی جان ہیرو رنبیر کپور ہیں۔ فلم ان سے شروع ہوتی ہے، ان پر ختم ہوتی ہے۔ رنبیر نے ایک ایک سین میں جاندار اداکاری کی ہے۔ جس شدت سے انہوں نے اپنے کردار کو نبھایا ہے وہ ان کو بالی ووڈ کی تاریخ میں امر کر گیا ہے۔
انیل کپور نے چہرے کے تاثرات اور مکالمے میں ایسا توازن رکھا ہے کہ بہترین لگے۔ بوبی دیول ولن کے روپ میں خطرناک نظر آئے ہیں اور جس کو دیکھ کر اوسان خطا ہو جائیں گے۔ بہت ہی اچھا کام کیا ہے۔ شررش اوبرائے، شکتی کپور اور پریم چوپڑا کمالات دکھا گئے۔ فلم کی ہیروئن رشمکا بہت ہی سندر لگی ہے۔ حرف آخر جب فلم کے ڈائریکٹر سندیپ کی کبیر سنگھ پر بے پناہ پرتشدد ہونے کے الزامات لگے تھے تب انہوں نے کہا تھا کہ کبیر سنگھ پرتشدد فلم نہیں ہے مگر اب میں بتاؤں گا کہ پرتشدد فلم کیسی ہوتی ہے۔ واقعی اینیمل سے انہوں نے ثابت کیا کہ وہ ایک بہترین ڈائریکٹر ہیں۔ 3 گھنٹے 21 منٹ کی لمبائی کے باوجود جس طرح سندیپ نے فلم پر اپنی پکڑ رکھی ہے وہ قابل تحسین ہے۔