وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔
یہ بات انہوں نے دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ سمٹ انسانیت کے بہتر مستقبل کے چیلنجز اور مواقع کے لیے اجتماعی غور کا موثر فورم ہے، 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں نسل کشی کے دوران 50 ہزار فلسطینی شہید ہوئے، فلسطین کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے جس میں آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس شریف ہو، پائیدار امن صرف دو ریاستی حل سے ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ سات دہائیوں کے دوران پاکستانی قوم کو بے شمار چینلنجز کا سامنا رہا، ہمارا اڑان پاکستان منصوبہ قومی اقتصادی تبدیلی کا منصوبہ ہے جو پاکستان کی معاشی ترقی اور معاشی نمو میں اضافے کا باعث بنے گا۔
وزیر اعظم شہبازشریف اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی ملاقات ہوئی ہے۔
ابوظبی میں ہونے والی ملاقات میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی شریک تھے۔ ملاقات میں پاکستان اور یو اے ای کے درمیان تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں اقتصادی و تجارتی اوردیگرشعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان موجوداشتراک وتعاون پر گفتگو بھی ہوئی۔
اماراتی حکومت کے اعلامیے کے مطابق ملاقات کے دوران علاقائی اور عالمی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی، خاص طور پر مشرقِ وسطیٰ کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے خطے میں سلامتی، استحکام اور امن کے قیام کیلئے دو ریاستی حل کی بنیاد پر جامع اور دیرپا امن کیلئے بین الاقوامی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف دبئی میں ہوئی ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 میں شرکت کیلئے متحدہ عرب امارات کے دورے پر ہیں۔