کیا حریم شاہ اور صندل خٹک کے دبئی سے ڈی پورٹ ہونے کی خبریں درست ہیں؟

کیا حریم شاہ اور صندل خٹک کے دبئی سے ڈی پورٹ ہونے کی خبریں درست ہیں؟
امیگریشن حکام نے سوشل میڈیا پر ٹک ٹاک گرلز حریم شاہ اور صندل خٹک کو ڈی پورٹ کرنے کی افواہوں کی تردید کر دی۔

ٹک ٹاک گرلز حریم شاہ اور صندل خٹک کے بارے میں سوشل میڈیا پر افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ انہیں 10 روز دبئی کی جیل میں رکھنے کے بعد پاکستان ڈی پورٹ کیا گیا، لیکن ملتان ایئر پورٹ پر تعینات امیگریشن حکام نے ان تمام افواہوں کی تردید کر دی۔

امیگریشن حکام کے مطابق دونوں ٹک ٹاک گرلز دو روز قبل معمول کے مطابق پاکستان نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے پہنچی جہاں ان کے ٹکٹ دیکھنے کے بعد دونوں کو جانے دیا گیا۔ حریم شاہ اور صندل خٹک اس سے پہلے بھی بیرون ملک سفر کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کی وزیرریلوے شیخ رشید اور صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کے ساتھ ویڈیوز اور پاکستان تحریک انصاف کے مختلف رہنماؤں کے ساتھ تصاویر وائرل ہوچکی ہیں۔

'وہ دوسری قندیل بلوچ بننے جا رہی ہیں'


ٹوئٹر پر ہونے والی بحث میں چند صارفین نے حریم شاہ کی حفاظت کے حوالے سے بھی بات کی ہے جبکہ کچھ صارفین نے ان کا موازنہ قندیل بلوچ سے کرتے ہوئے انھیں خبردار کیا۔

صحافی اویس منگل والا نے لکھا کہ ’کوئی سمجھدار شخص حریم شاہ سے ملے اور انھیں سمجھائے۔ وہ اگلی قندیل بلوچ بننے کے راستے پر چل پڑی ہیں۔‘ تاہم بہت سے صارفین یہ سوال کرتے ہوئے نظر آئے کہ حریم شاہ آخر ہیں کون اور حکمراں جماعت پاکستان تحریکِ انصاف ہی کے وزرا اور سیاستدانوں کے ساتھ کیوں نظر آ رہی ہیں؟

ایک صارف حفیظ خلجی نے لکھا کہ 'یہ ہمارے لیے شرمندگی کی بات ہے۔ یہ لڑکیاں مسلسل ریاستی وزرا کی ویڈیوز پھیلا رہی ہیں۔ یہ تعجب کی بات ہے کہ تمام سکینڈلز پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے تعلق رکھتے ہیں۔۔۔'

پاکستان تحریکِ انصاف ہی کیوں؟


حریم شاہ پہلے پہل 'ٹک ٹاک گرل' کے طور پر سامنے آئیں۔ وہ خود کو اسی حوالے سے شناخت کرتی تھیں۔ حریم شاہ اپنے ٹوئٹر اور ٹِک ٹاک اکاؤنٹس کے ذریعے خود سے ایسی تصاویر اور ویڈیوز جاری کر چکی ہیں جن میں وہ مختلف سرکاری اور غیر سرکاری مقامات پر مختلف تحریکِ انصاف کے سیاستدانوں کے ساتھ دکھائی دے رہی ہیں۔

کچھ عرصہ قبل اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے ممبران کے لیے مختص پارلیمنٹ لاجز سے بھی ان کی تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئی تھیں۔

پاکستان تحریکِ انصاف پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ وہ جماعت کے اندر کوئی عہدہ نہیں رکھتیں۔ تاہم وہ خود کو پی ٹی آئی کے کارکن کے طور پر ظاہر کر کے کئی تقریبات اور دفاتر وغیرہ تک رسائی حاصل کر چکی ہیں۔