Get Alerts

'اسٹیبلشمنٹ اور آئی ایم ایف ٹیکنوکریٹ حکومت بنانے پر غور کر رہے ہیں'

'اسٹیبلشمنٹ اور آئی ایم ایف ٹیکنوکریٹ حکومت بنانے پر غور کر رہے ہیں'
اسٹیبلشمنٹ اور آئی ایم ایف کی گفتگو چل رہی ہے کہ موجودہ سیاسی جماعتیں معاشی اصلاحات نہیں کر سکتیں، اس لئے آٹھ مہینے یا ایک سال کے لئے ٹیکنوکریٹ حکومت آ جائے اور جو ریفارمز پچھلے پندرہ بیس سالوں میں نہیں ہو سکیں وہ ٹیکنوکریٹ حکومت فوج کے زیر سایہ کر دکھائے اور الیکشن اس کے بعد ہوں۔ یہ کہنا ہے سجاد انور کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں انہوں نے کہا کہ جو بات جنرل عاصم منیر نے کی یہی بات جنرل باجوہ عمران خان اور تاجروں کے ساتھ کرتے تھے۔ کارپوریٹ فارمنگ کے لئے پاکستان سے ماہرین کو چین بھیجا جاتا اور وہ چین سے سیکھ کر اس تکنیک کا اطلاق پاکستان میں کرتے۔

جاوید فاروقی نے کہا کہ زراعت پر یہ کانفرنس سی پیک منصوبے کا تسلسل ہے۔ چین نے اپنے ملک میں صحرائے گوبی کا 30 فیصد حصہ سرسبز بنا دیا ہے۔ سخت سوال پوچھنے پر اعظم چودھری کو پی ٹی وی کی جانب سے لیٹر آف تھینکس دیا جانا غیر مناسب بات ہے۔

اعجاز احمد کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک بحث چل رہی تھی اور تاثر دیا جا رہا تھا کہ جنرل عاصم منیر مضبوط آرمی چیف نہیں ہیں۔ اب یہ مسیج دیا جا رہا ہے کہ کمان آرمی چیف کے ہاتھ میں ہے۔ موجودہ صورت حال میں یہ ممکن دکھائی نہیں دیتا کہ قومی اسمبلی کا انتخاب آگے لے جایا جا سکے۔

ڈاکٹر اقدس افضل کے مطابق پاکستان میں پہلی مرتبہ معاشی اصلاحات لانے پر اتفاق رائے ابھر رہا ہے اور یہ خوش آئند بات ہے۔ اب ہر سیاسی جماعت کو چاہئیے کہ معاشی اصلاحات پر مبنی اپنا اپنا ایجنڈا عوام کے سامنے رکھے۔

میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 مںٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔