آصف زرداری کی گرفتاری، پیپلز پارٹی نے ملک گیر احتجاجی مظاہروں کی کال دے دی

اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے میگا منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب کی ٹیم نے سابق صدر آصف علی زرداری کو گرفتار کر لیا۔ انہیں نیب راولپنڈی آفس کے سیل نمبر دو میں رکھا گیا ہے جبکہ وارنٹ نہ ہونے کے باعث فریال تالپور کو گرفتار نہ کیا جا سکا۔  گرفتاری کے بعد پیپلز پارٹی نے ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال دے دی۔

اسلام آباد میں بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس ہو اجس میں حکومت مخالف تحریک کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے آصف زرداری کی گرفتاری کی مذمت کی اور ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال دے دی۔

ذرائع کے مطابق سی ای سی اجلاس کے دوران ہی ضلعی منتظمین کو احتجاج کے حوالے سے ہدایات جاری کی گئیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیپلز پارٹی قیادت کے خلاف حکومت کی انتقامی کارروائیوں کے خلاف مظاہرے کیے جائیں گے، مظاہرے عوام دشمن بجٹ اور مہنگائی کے خلاف بھی ہوں گے۔

اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں شرکت اور متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر چلنے کی منظوری بھی دی گئی۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو ملک گیر عوامی رابطہ مہم بھی چلائیں گے۔

قبل ازیں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے والد اور سابق صدر آصف علی زرداری کی گرفتاری کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے سوال کیا ہے کہ عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا احتساب کب ہوگا؟


پیپلزپارٹی کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ جنہیں پھانسی گھاٹ اور بم دھماکے سے نہیں جھکایا جاسکا وہ گرفتاری سے کیوں جھکیں گے؟ بی بی شہید کے بچے کو گرفتاری اور جیل سے نہیں ڈرایا جاسکتا۔


انہوں نے کہا کہ میرے والد آصف زرداری عدالتوں کا سامنا کرنےکوتیار ہیں، ہم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، میں نےکہا تھا کہ مہنگائی پر حکومت کےخلاف عید کے بعد احتجاج کریں گے، ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کو گرانےکا حق عوام کےپاس ہے۔

بلاول نے کہا کہ ہم سب نے مل کر پاکستان کو مسائل سے نکالنا ہے، تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ رکھوں گا، مولانا فضل الرحمان جب اے پی سی رکھیں گے ہم شرکت کریں گے، ہم ڈرنے والے نہیں آخری دم تک لڑیں گے، پاکستان اور انسانی حقوق کیلئے لڑتے رہیں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سب کچھ چلا رہی ہے، پاکستان میں زیادہ تر وقت آمریت رہی ہے۔

دوسری طرف آصف علی زرداری کی بیٹی آصفہ بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم جیلوں سے نہیں ڈرتے، بزدل سیلیکٹڈ حکومت سمجھتی ہے کہ اپوزیشن کو جیل میں ڈال کر وہ جائز ہو جائے گی، کوئی مقدمہ نہیں، کوئی سزا نہیں، آصف زرداری کی گرفتاری کی کوئی وجہ نہیں۔

ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ زرداری کو گرفتار کر کے حق کی آواز کو نہیں دبایا جا سکتا، آصف زرداری پہلے بھی بری ہوئے اور آئندہ بھی بری ہی ہوں گے، حیران ہوں کہ وزرا گرفتاری سے کئی دن اور ماہ قبل عدالتی فیصلے سے کیسے باخبر تھے، زرداری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے سے قبل کیسے وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے، انصاف کا مزاق اڑیا جا رہا ہے۔