عوامی اجتماعات پر حکومتی انتباہ کے باوجود لاہور میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کا آغاز، کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ

عوامی اجتماعات پر حکومتی انتباہ کے باوجود لاہور میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کا آغاز، کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ
دنیا بھر سمیت پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے باعث جہاں سخت حفاظتی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور عوامی اجتماعات پر پابندی لگائی جا رہی ہے وہیں دوسری طرف لاہور میں پاکستان کے سب سے بڑے تبلیغی اجتماع کا آغاز ہو گیا ہے جس میں ملک بھر سے لوگ بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر ملک بھر میں عوامی اجتماعات پر حکومتی انتباہ کے باوجود لاہور میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کا آغاز ہوگیا ہے، جس کے حوالے سے ماہرین صحت نے کرونا وائرس کے کراچی سے ملک بھر میں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں ملک بھر سے لوگ شرکت کریں گے، اس اجتماع میں ملک کے کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں کے لوگ بھی آئیں گے جس سے کرونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے تبلیغی اجتماع کے منتظمین سے درخواست کی کہ اجتماع کو صورتحال کنٹرول ہونے تک ملتوی کر دیا جائے تاہم منتظمین نے انتظامیہ کی تجویز منانے سے انکار کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر سعودی حکومت نے مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ میں سرگرمیوں کو محدود کر دیا ہے جبکہ ایران نے بھی جمعہ کی نماز کے اجتماعات سمیت اہم مقدس مقامات پر ہجوم کے اکٹھے ہونے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

تبلیغی جماعت کے اجتماع میں کرونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے لاہور کے کمشنر نے منتظمین سے بات کی لیکن منتظمین نے بات ماننے سے انکار کرتے ہوئے اجتماع کو جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ تاہم، ضلعی حکومت نے کسی بھی خطرے کے پیش نظر اجتماع کے مقام پر دس بستروں کا ایک ایسولیشن وارڈ قائم کر دیا ہے جبکہ شرکا کی سکریننگ کا بندوبست بھی کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت کرونا وائرس کے 18 سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں زیادہ کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔