مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ڈینس نے اپنی ایک ویڈیو ٹوئٹ کی ہے جس میں انہوں نے سب سے پہلے یہ بتایا کہ وہ پاکستان سے واپس آسٹریلیا پہنچ گئے ہیں۔ اس کے بعد اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے لاہور ائیرپورٹ پر پیش آنے والے واقعے کے بارے میں بتایا۔
صحافی ڈینس کا کہنا ہے کہ لاہور ائیرپورٹ پر واپسی کے لیے جب میں امیگریشن حکام کے پاس پہنچا تو مجھے ایک طرف آنے کو کہا گیا۔ جب میں اہلکاروں کے ساتھ گیا تو انہوں نے میرے کاغذات چیک کیے، میرا سامان مجھ سے دور لے گئے اور پھر مجھ سے رقم کا مطالبہ کیا۔
صحافی نے بتایا کہ انہوں نے امیگریشن اہلکاروں کو جواب دیا کہ میرے پاس پیسے نہیں ہیں تو اہلکاروں نے کہا کہ امریکی ڈالر یا کوئی بھی دوسری کرنسی ہے تو وہ دے دو۔
ڈینس نے مزید کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ ان اہلکاروں کو نوکری سے نکالا جائے لیکن ان کو تربیت کی ضرورت ہے۔
My story of corruption in Lahore airport pic.twitter.com/5iUFjqFrxh
— Dennis Sultans (@DennisCricket_) March 10, 2020
دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس کی ہدایت پر کارروئی کرتے ہوئے سی اے اے نے آسٹریلوی صحافی ڈینس فریڈمین سے رشوت لینے والے ایئرپورٹ اہلکار کو گرفتار کر لیا ہے۔ وی آئی پی لاؤنج میں تعینات اہلکار عمران مظفر نے آسڑیلوی صحافی سے رشوت لی، عمران مظفر کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج سے کی گئی۔
واضح رہے کہ اس قبل پاکستان میں "بلڈی گورا” کے نام سے مشہور آسٹریلوی صحافی ڈینس نے ایک ویڈیو پیغام میں سٹیڈیم کے اندر پیش آنے والا واقعہ بیان کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ایک شخصیت آئی جس کے ساتھ بہت سے فوجی جوان اس کو پروٹوکول دینے کیلئے موجود تھے، وہ شخصیت سٹیڈیم کے ہائی سکیورٹی زون میں آئی لیکن اس کے باوجود اس کے ساتھ اتنا بڑا پروٹوکول کس لیے تھا؟
ڈینس کے مطابق اس شخصیت نے پتا نہیں کیا دکھانے کیلئے سٹیڈیم کے اندر چکر لگایا جبکہ اس کے پیچھے 40 سے 50 سکیورٹی اہلکار موجود تھے۔ پاکستانیوں کو اس بارے میں سوچنا چاہیے۔
Any ideas who was this douchebag with army/rangers guards pushing around people who made #PSLV successful? #Shame #Shame !! @HBLPSL_2020 @OfficialPSL pic.twitter.com/HIIBlZh6Es
— Rai Saqib KharaL (@iRaiSaqib) March 9, 2020