اسموگ سے لاہوریوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے جس کے پیش نظر مصنوعی بارش برسانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے مختلف علاقوں میں ایئر کوالٹی انڈیکس 600 سے بھی بڑھنے کے بعد شہر آلودگی کے لحاظ سے پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔ لاہور کے علاقے گلبرگ میں ایئر کوالٹی انڈیکس 681 جبکہ رائیونڈ میں ایئر کوالٹی انڈیکس 626 ریکارڈ کیا گیا۔
انارکلی بازار میں 541 جبکہ ماڈل ٹاون میں 532 ائر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ ہوا۔ اس حوالے سے ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بھی بجا دی اور بتایا کہ دسمبر میں دھند اور آلودگی سے فضا مزید خراب ہوگی جبکہ سموگ کا سپیل فروری تک جانے کا امکان ہے۔ پارہ کم ہونے اور نمی بڑھنے سے دھند آلودگی کے آمیزش سے ماحول کو خراب کرے گی۔
دوسری جانب میٹ آفس کے حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں مصنوعی بارش برسانے کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
اس حوالے سے معروف پروفیسر منور صابر نے کہا کہ خانس پور میں مصنوعی بارش برسانے کا تجربہ کریں جس کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ ابتدائی طور پر ایک کلومیٹر کے علاقے میں مصنوعی بارش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ مصنوعی بارش برسانے پر ایک اندازے کے مطابق تقریباً دولاکھ روپے تک کا خرچہ آئے گا۔ تجربے کی کامیابی کی صورت میں لاہور پر مصنوعی بارش برسائی جائے گی۔
اس کے علاوہ پنجاب بھر کے 4 ہزار87 اینٹوں کے بھٹوں کی انسپکشن کی گئی، جس میں سے آلودگی کا باعث بننے والے بھٹہ مالکان کو 2کروڑ 74لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے کیے گئے ہیں۔ جبکہ جوڈیشل واٹر انوائرمنٹ کیمشن کارکردگی رپورٹ میں کہا گیا کہ لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس سے متعلق ایک سروے بھی کیا گیا جس کے مطابق تعمیراتی جگہوں پر کام کے باعث ایئر کوالٹی انڈیکس زیادہ ہوتی ہے۔ تعمیراتی کام گلاب دیوی انڈرپاس، شیرانوالہ گیٹ فلائی اوور اور شاہ کام انڈر پاس پر جاری ہے۔