خیبر پختونخوا کے نگران وزیرا علیٰ اعظم خان انتقال گر گئے۔ ان کی نمازِ جنازہ چارسدہ میں ادا کی جائے گی۔
گزشتہ روز نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان کو طبیعت خراب ہونے کے باعث نجی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ رات بھر اعظم خان ہسپتال میں زیر علاج رہے جہاں انہیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا تھا۔ علاج کے باوجود محمد اعظم خان جانبر نہ ہوسکے۔ اعظم خان کی عمر 90 برس تھی۔
طبی عملے کا بتانا ہے کہ اعظم خان کو مختلف قسم کی بیماریوں کا سامنا تھا۔ انہیں بخار اور ڈائریا کی بھی شکایت تھی ۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز اعظم خان نے نگران صوبائی کابینہ کا اجلاس بھی طلب کیا تھا تاہم وہ طبیعت خرابی کے باعث اس میں شرکت نہیں کرسکے تھے۔
محمد اعظم خان کی نمازِ جنازہ چارسدہ میں آج سہ پہر ساڑھے 3بجے ادا کی جائے گی۔ نگران وزیراعلیٰ کے پی کے محمد اعظم خان ریٹائرڈ بیورو کریٹ تھے جو ماضی میں وزیر خزانہ، وفاقی سیکرٹری وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اور وفاقی سیکرٹری مذہبی امور بھی رہے ہیں۔ اُن کا تعلق چارسدہ کے پڑانگ علاقے سے تھا اور وہ سابق انسپکٹر جنرل پولیس محمد عباس خان کے بھائی تھے۔
اعظم خان نے ماضی میں چیف سیکرٹری اور مختلف وزارتوں کے سیکرٹری کے طور پر بھی کام کیا۔ انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔ جس کے بعد وہ بار ایٹ لا کی ڈگری مکمل کرنے کے لیے لنکن-ان لندن میں بھی زیرِ تعلیم رہے ہیں۔
انہوں نے 21 جنوری کو بطور نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا حلف لیا تھا۔ نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے طور پر محمد اعظم خان کا نام اپوزیشن کی جانب سے پیش کیا گیا تھا جس پر سابق وزیراعلیٰ محمود خان نے بھی اتفاق کیا تھا۔