الیکشن کمیشن نے حکمران جماعت تحریک انصاف کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے پارٹی اکاؤنٹس کا جائزہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔
اس درخواست کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں وزیر مملکت فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اپنے اکاؤنٹس چھپانا چاہتی تھی، اب ہمارے معاشی ماہرین پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کر سکیں گے، آنے والے دنوں میں ہوشربا انکشافات ہوں گے۔
فرخ حبیب نے الزام عائد کیا کہ مسلم لیگ (ن) اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے مافیاز سے پیسے لیتی ہے جبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو بھی پتا چل جائے گا کہ ان کی جماعت کے کتنے جعلی اکاؤنٹس ہیں۔ یہ لوگ التوا کے پیچھے چھپتے ہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ ہم تمام حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے کہ کس طرح نواز شریف کے اکاؤنٹس منی لانڈرنگ کیلئے استعمال ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک کے مطابق پیپلز پارٹی کے 7، مسلم لیگ (ن) کے 12 اکاؤنٹس ہیں جبکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے پاس اس کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ دونوں پارٹیوں نے ہمیشہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھا لیکن دونوں اسی گڑھے میں گریں جہاں ہمیں گرانا چاہتی تھیں۔
فرخ حبیب نے الیکشن کمیشن کی جانب سے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے اکاؤنٹس تک رسائی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جماعتوں نے اپنے پارٹی اکاؤنٹس تک رسائی کی شدید ترین مخالفت کی تھی، آج الیکشن کمیشن کے فیصلے سے ان کو شکست ہوئی ہے۔