مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر راناثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت گرانے کے لیے بالکل تیار ہیں۔پیپلز پارٹی کے پاس نمبر پورے ہیں تو دکھائے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت گرا دی تو مرکزی حکومت بھی دس دن کے اندر اندر گر جائے گی،انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے طاقت ور حلقوں کا کم ازکم نیوٹرل ہونا بھی بہت ضروری ہے۔
راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ترین گروپ کا مقصد اپنے لیے ریلیف حاصل کرنا تھا۔حکومت گرانا نہیں۔قبل ازیں بتایا گیا کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں اور پیپلزپارٹی حکومت کیخلاف ایک بار پھر متحرک ہوگئی ہیں۔ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان بیک ڈور رابطے ہوئے ہیں، جس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے کہ چئیرمن بلاول بھٹو زرداری وفاق اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کے خواہاں ہیں، بلاول نے وفاق اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے۔
پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدوں کی پیشکش کی ہے۔پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ وفاق اور پنجاب میں اپوزیشن کے پاس نمبرز پورے ہیں۔ اگر مسلم لیگ ن عدم اعتماد لانے کیلئے حامی بھرے تو ساتھ دیں، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے ن لیگ کا امیدوار قبول کیا جائے گا۔ پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ (ن) کو یقین دہانی کرائی کہ مرکز اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے پی ٹی آئی کے ناراض ارکان اور اتحادی جماعتیں بھی ان ہاؤس تبدیلی کیلئے تیار ہیں۔
مسلم لیگ ن حامی بھرتی ہے تو حکومت اور اتحادیوں کے25 سے زائد ارکان قومی اسمبلی اور31 ارکان پنجاب اسمبلی ساتھ دیں گے۔ دوسری جانب قائد ن لیگ اور سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے پارٹی صدر شہبازشریف کو پارٹی رہنماؤں کو متحرک کرنے کی ہدایت کردی، ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے پارٹی صدر شہباز شریف نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، شہباز شریف نے کل ہونے والے پی ڈی ایم اجلاس سے متعلق مشاورت کی۔ دونوں رہنماؤں نے حکومت مخالف تحریک تیز کرنے اور پی ڈی ایم کو متحرک کرنے پر اتفاق کیا۔