فردوس عاشق اعوان کا رانا ثناءاللہ کو 2 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ کو 2 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے لیگل نوٹس 26 مئی کو ان سے متعلق بیانات پر بجھوایا جس میں کہا گیا ہے کہ فردوس عاشق اعوان دنیا بھر میں ایک قابل اور ایماندار سیاستدان کے طور پر جانی جاتی ہیں۔


نوٹس کے مطابق فردوس عاشق 10 سال تک قومی اسمبلی اور پانچ مختلف وزارتوں میں وزیر رہی ہیں اور اس وقت بھی وزیراعظم عمران خان کی بطور معاون خصوصی برائے اطلاعات اہم ذمہ داریاں سرانجام دے رہی ہیں۔


قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ جھوٹے الزامات کی وجہ سے ان کی موکلہ کی دل آزاری ہوئی، شہرت کو نقصان اور ساکھ مجروح ہوئی ہے۔نوٹس میں مطالبہ کیا گیا کہ جھوٹی خبر پر معافی، اس کی تردید اور ہرجانہ 14 دن کے اندر ادا کیا جائے۔

قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ اگر یہ دونوں اقدام نہ کیے گئے تو ہتک عزت ایکٹ 2002 کی دفعہ 8 کے تحت ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے وکلا قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتے ہیں۔

رانا ثنااللہ کا ردعمل


پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے فردوس عاشق ایوان کے ہرجانے کے نوٹس پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ 'فردوس باجی، میں نے تو سرکاری بسوں اور وزارتِ صحت میں دوائیوں کی قیمتوں میں اضافے کی کرپشن جو آپ نے بتائی اُس کا پوچھا تھا آپ تو غصہ کر گئیں۔'

انہوں نے فردوس عاشق اعوان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'آپ سے وزارت پیٹرولیم میں ڈاکے کا پوچھا تھا جس کا اعتراف آپ نے کیا تھا، سرکاری بسوں اور دوائیوں کی کرپشن کا جواب تو دیں جبکہ ابھی تو کرپشن، نالائقی اور نااہلی کے بڑے سوال کرنے تھے آپ تو ابھی سے غصہ کر گئیں۔'