تھرپارکر میں لمپی سکن وائرس پھیل گیا، جانوروں کی اموات ہونے لگیں

تھرپارکر میں لمپی سکن وائرس پھیل گیا، جانوروں کی اموات ہونے لگیں
صوبہ سندھ کے علاقے تھرپارکر میں لمپی سکن وائرس پھیل گیا، جانوروں کی اموات ہونے لگی ہیں۔ ویکسین مہم شروع کرنے اور علاج کے لئے کیمپ لگانے کا فیصلہ۔

تفصیل کے مطابق ڈائریکٹر لائیو اسٹاک حیدرآباد نے تھرپارکر میں لمپی سکن وائرس پھیلنے کا نوٹس لیتے ہوئے مٹھی کا دورہ کیا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ ضلع میں تین ایمرجنسی رسپانس سینٹر بنائے جائیں گے جبکہ ویکسین مہم شروع کرنے اور علاج کے لئے کیمپ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کے اعلان کے بعد مٹھی کے دو دیہاتوں میں مویشیوں کی ویکسی نیشن کے لیے ایک روزہ کیمپ قائم کیا گیا ہے۔ مویشی مالکان کو محکمہ وٹنرری سے تعاون کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

ڈائریکٹر لائیو سٹاک نے مٹھی میں ڈپٹی ڈائریکٹر اور ڈاکٹروں سے تھر میں وائرس کے حوالے سے بریفنگ لی اور مٹھی کے گائوں بگھار اور وی ہنگورجو میں مویشیوں کے علاج اور ویکسین کے لیے لگائے گئے کیمپس کا جائزہ لیا اور مویشی مالکان سے بھی گائے میں لمپی اسکن وائرس کے حوالے سے معلومات لی۔

ڈائریکٹر لائیو سٹاک ڈاکٹر حزب اللہ بھٹو نے میڈیا کو بریفنگ دیتے بتایا کہ سندھ میں جیسے ہی لمپی سکن وائرس پھیلا ہے، اس وقت ہی محکمے نے 40 لاکھ ویکسین کا فوری بندوبست کیا اور اس وقت تک 36 لاکھ گائے کو ویکسی نیشن کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تھر میں یہ وائرس گائے کی بیراجی علاقوں سے واپس نقل مکانی، مویشی مالکان کی جانب سے ویکسین لگانے سے انکار بعد تیزی سے پھیل رہا ہے جس وجہ سے دوبارہ ویکسی نیشن مہم شروع کر دی ہے۔ جس بھی گائے کے ریوڑ میں وائرس ہو چکا ہے اس ریوڑ کو ویکسی نیشن نہیں کرسکتے مگر بیمار گائے کا علاج کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مٹھی، اسلامکوٹ اور چھاچھرو میں وٹنرری سینٹروں پر ایمرجنسی رسپانس سینٹر قائم کیا گیا ہے جہاں سے بھی بیمار مویشیوں کی اطلاع موصول ہوگی وہاں فوری وٹنرری کی ٹیم بھیجی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ تھر سمیت سندھ کے بہت سے علاقوں میں مویشی مالکان نے ویکسین لگانے سے انکار کیا اور اب اسی علاقوں سے وائرس تیزی سے بڑھنے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تھرپارکر میں ڈاکٹروں اور عملے کی کمی ضرور ہے مگر موجود وسائل سے مویشیوں کا مکمل علاج کیا جا رہا ہے۔ تھرپارکر میں گائے مرنے کا تعداد معلوم نہیں ہے۔

ڈائریکٹر لائیو سٹاک نے مزید کہا کہ وہ دو دن تک تھر میں موجود رہ کر خود علاج اور ویکسی نیشن کا جائزہ لے رہے ہیں اور مویشی مالکان کو بھی محکمہ وٹنرری کے عملے سے ویکسین مہم دوران تعاون کی اپیل کی ہے۔

مریم صدیقہ صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر کی واحد خاتون صحافی اور ایک نجی نیوز چینل سے وابستہ ہیں