مسلم لیگ ن کے رہنما عطا اللہ تارڑ کو پولیس کی جانب سے رہا کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے رہائی کے موقع پر پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے انکے ساتھیوں پر تشدد کیا جبکہ راہگیروں کو بھی اس لیئے زد و کوب کیا ہے کیونکہ وہ پولیس کی جانب سے انکی گرفتاری اور تشدد کی ویڈیو بنا رہے تھے۔
اس سے قبل میڈیا اطلاعات کے مطابق عطا تارڑ کو بغیر کسی وجہ گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ حکومتی مشیر فردوس عاشق اعوان نے دعویٰ کیا تھا کہ عطا اللہ تارڑ خود پولیس موبائل میں چڑھ گئے تھے اور انہوں نے یوں ظاہر کیا کہ جیسے انکو گرفتار کیا گیا ہو۔
عطا تارڑ کل ڈسکہ میں ہونے والے مسلم لیگ ن کے جلسے کی تیاری کر رہے تھے۔ یہ جلسہ ضمنی انتخابات کے حوالے سے رکھا گیا ہے۔