Government should take every step to ensue that we export refined finished products of Pink Himalayan Salt instead of raw salt rocks at very less price.#OurSaltOurAsset pic.twitter.com/jL32NmoreY
— Sikander Asif (@SikanderAsif11) June 8, 2019
I took this picture in a market in UK. India is selling in its packaging for pounds and we give it to india for just few rupees. They also make Lamps aswell. Our businessman and governement both are un proffesionals. @ImranKhanPTI#HimalayanSalt pic.twitter.com/0Pe3596yfa
— ☆SUNNY☆ (@SUNNYsmartLOVER) June 8, 2019
Pakistan has 2nd Largest Salt Mines in the WORLD but you'll be astonished to know that we are not even in the list of top 20 Salt Exporters List...
Surprising, India is on 7th in this List with Pak_Pink_Salt, after buying from us at Cheap rates.@ImranKhanPTI #OurSaltOurAsset pic.twitter.com/AMcSY88iy1
— Rana Imran (@Khan011157) June 8, 2019
ٹوئٹر پر کئی دیگر صارفین ’آورسالٹ آور ایسیٹ‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ بھارت کو نمک کی برآمد پر پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور یہ مطالبہ دن بدن زور ہی پکڑتا جا رہا ہے۔
کئی افراد نے تو اس میں عالمی سازش کا پہلو بھی ڈھونڈ نکالا ہے اور کئی اسے بھارت، اسرائیل کٹھ جوڑ قرار دے رہے ہیں۔
اداکارہ وینا ملک بھی اس بحث میں کُود پڑی ہیں
India is earning billions by selling this salt while Pakistan only earns a few crores!
Pakistan is selling pink salt in raw form on the other hand India is selling it as a brand with packing!
Stop selling pink salt to India for Less! #OurSaltOurAsset #HimalayanSalt
— VEENA MALIK (@iVeenaKhan) June 8, 2019
شہزاد پراچہ کے مطابق سوشل میڈیا پر چلنے والی رپورٹ کہ پاکستان حالتِ جنگ میں بھی بھارت کو نمک کی فراہمی معطل نہیں کر سکتا، جھوٹ کا پلندہ ہے۔
ایک اندازے کے مطابق کھیوڑہ میں آٹھ کروڑ 20 لاکھ سے 60 کروڑ ٹن نمک کے ذخائر موجود ہیں اور یہاں سے سالانہ تین لاکھ 50 ہزار ٹن نمک نکالا جا رہا ہے۔
امریکا،انڈیا، چین، یو اے ای، ملائیشیا بنگلہ دیش سبھی ممالک کس طرح پاکستانی گلابی_نمک کو لوٹ رھے ہیں۔
اور اس کا زمہ دار اس
کا تحفظ کرنے والا ارادہ PMDC خود ہے جو ۔ مافیا کے ساتھ ملا ھوا ہے۔
ہمارے نمک کو دنیا والے اپنے نام پر بیچ کر کھا گئے کما گئے
#ہمارا_نمک_ہمارا_ریٹ pic.twitter.com/PEbeH8GHHL
— محمد رضوان (@rizwanramzan304) June 10, 2019
وزارت تجارت کے ایک اہلکار کے مطابق گلوبل انڈیکیشن لاء (جی آئی ایل) کی غیر موجودگی میں پاکستان براہ راست اپنے برانڈ سے نمک مغربی دنیا کو برآمد نہیں کر سکتا۔ اور یہی وجہ ہے کہ گلابی نمک کے سب سے بڑے ذخائر رکھنے کے باوجود یہ نمک برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں 20 ویں نمبر پر ہے۔
پاکستانی اہلکار کے مطابق خطے میں نمک کی غیر قانونی تجارت اور گلوبل انڈیکیشن لاء کی غیر موجودگی میں پاکستان اس شعبے میں وہ مقام حاصل نہیں کر پایا جس کا وہ حق دار تھا اور یقینی طور پر اربوں ڈالر نہیں تو بھی کثیر زرِمبادلہ سے محروم ضرور ہے۔
This is violation of 1949 indo pak trade agreement.
India can't export imported Himalayan #Salt. Ban export of #HimalayanSalt pic.twitter.com/Q7jPXpSNfZ
— ⚡Maqsood Ahmed ⚡ (@LasaniLogistics) June 10, 2019