نیب کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے شہباز شریف کا احتساب عدالت میں پیشی سے ایک روز قبل اچانک کرونا کا شکار ہوجانا مشکوک ہے جب کہ اس پیشی پر ان پر فرد جرم عائد ہونا تھی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز شہباز شریف کے کرونا میں مبتلا ہونے پر پارٹی ترجمان کا کہنا تھا کہ نیب کو متعدد بار آگاہ کیا گیا تھا کہ شہباز شریف کینسر کے مرض میں مبتلا رہے ہیں اور ان کی قوت مدافعت عام لوگوں کی نسبت کم ہے یہاں تک کہ ویڈیو لنک پر تفتیش کرنے کی پیشکش کی گئی تھی جسے نہ مانا گیا۔
ترجمان کے مطابق شہباز شریف کی 9 جون کو نیب کی پیشی کے علاوہ نہ کسی سے ملاقات ہوئی اور نہ ہی وہ کہیں اور گئے ۔
پارٹی ترجمان نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ شہباز شریف کو ان حالات میں نیب میں طلب کر کے ان کی زندگی کو خطرے میں ڈالا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر شہباز شریف کو کچھ ہوا تو عمران خان اور نیب ذمہ دار ہوں گے.
جبکہ گذشتہ رات پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے فون کر کے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی خیریت دریافت کی اور انکے کرونا میں مبتلا ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔