بالی وڈ کو لے کر ہندوستان میں ایک نئی بحث نے جنم لیا ہے۔ اور اس وقت بھارتی معاشرہ سوشل میڈیا کی حد تک مکمل طور پر تقسیم نظر آرہا ہے۔ خبر یہ ہے کہ بالی ووڈ کی ’بے بو‘ یعنی کرینہ کپور کو آنے والی فلم ’سیتا: دی انکارنیشن‘ میں مرکزی کردار ادا کرنے کی پیش کش ہوئی ہے جس کے لیئے انہوں نے بھاری بھرکم معاوضہ بھی مانگ لیا ہے۔ تاہم بھارت میں اس بحث نے جنم لیا ہے کہ آیا مسلمان شوہر کی بیوی اور تمیور نامی بیٹے کی ماں سیتا ماں کا رول کیسے کر سکتی ہے؟ سوشل میڈیا پر ایک غصے اور نفرت کا طوفان نظر آرہا ہے جس میں بھارتی عوام نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ’تیمور‘ کی ماں ہندو دیوی کا کردار ادا نہیں کر سکتیں۔
https://twitter.com/PariArnab/status/1403773016954130434
بھارتی ذرائع ابلاغ نے بھی اس نفرت کو بھی کوور کیا ہے۔ یاد رہے کہ فلم ساز الوکک ڈیسائی کی جانب سے آنے والی میگا بجٹ میتھالوجیکل فلم کے مرکزی کردار ’سیتا‘ کی پیش کش کرینہ کپور کو کیے جانے کے دو دن بعد ٹوئٹر پر ’بائیکاٹ کرینہ کپور‘ کا ٹرینڈ ٹاپ پر آگیا تھا۔ ۔
انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی عوام کرینہ کپور کو ’سیتا‘ کے کردار کی پیش کیے جانے پر برہم دکھائی دیے اور کئی لوگوں نے کہا کہ وہ ہندو دیوی کے کردار میں کسی ہندو اداکارہ کو ہی دیکھنا چاہیں گے۔ سوشل میڈیا صارفین نے متعدد الزامات لگا کر کرینہ کپور کے خلاف ٹوئٹس کرنا شروع کیں اور فلم کی ٹیم سے مطالبہ کیا کہ ان کی بجائے کسی اور اداکارہ کو کاسٹ کیا جائے۔ ’بائیکاٹ کرینہ کپور‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ کرینہ کپور ہندو مت پر یقین نہیں رکھتیں اور ساتھ ہی وہ ’تیمور‘ کی ماں بھی ہیں، اس لیے وہ ہندو دیوی‘ سیتا‘ کا کردار ادا نہیں کر سکتیں۔ ئی لوگوں نے کرینہ کپور کی مسلمان اداکار سیف علی سے شادی اور ان کے بچے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کے بیٹے ’تیمور‘ کو ماضی کے افغان بادشاہ اور برصغیر پر حملہ آور ’تیمور‘ سے بھی جوڑا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ماضی میں افغانستان سے آنے والے تیمور نے بھارت پر حملہ کیا تھا اور اب تیمور کو کرینہ کپور نے جنم دیا ہے، اس لیے وہ ’سیتا‘ کا کردار ادا نہیں کرسکتیں۔ زیادہ تر افراد نے کرینہ کپور کو مذہب کی بنیاد پر تنقید کا نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ وہ مسلمان ہو چکی ہیں اور وہ ہندو مذہب اور ہندو دیویوں کا احترام بھی نہیں کرتیں۔ اس لیے اسے ’سیتا‘ کا کردار نہیں دیا جا سکتا۔ واضح رہے کہ چند دن قبل خبریں آئی تھیں کہ کرینا کپور نے فلم ساز الوکک ڈیسائی کی فلم ’سیا: دی انکارنیشن‘ میں ’سیتا‘ کے کردار کے لیے 12 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔ کرینہ کپور ہندو مذہب سے تعلق رکھتی ہیں، انہوں نے 16 اکتوبر 2012 کو مسلمان اداکار سیف علی خان سے شادی کی تھی۔
اس موقع پر نفرت کے اس غبار میں عقل و خرد کی نمائندہ آوازیں بھی سامنے آئیں ہیں۔ اور انہوں نے بی جے پی مارکہ اس بیانیئے کی نفی میں آواز اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کیا بے تکا اور نفرت انگیز یے۔ انہوں نے معاشرے کے دوغلے معیارات پر بھی سوال اٹھایا۔
کرینہ کپور کی سیف علی خان سے شادی اور تیمور علی خان کی پیدائش
کرینہ کپور کے ہاں شادی کے 4 سال بعد 20 دسمبر 2016 کو پہلے بیٹے ’تیمور‘ علی خان کی پیدائش ہوئی تھی جب کہ رواں برس 21 فروری کو ان کے ہاں دوسرے بیٹے کی پیدائش ہوئی تھی۔
نریندر مودی کا بھارت: بالی ووڈ کے ذریعے ہندتوا پراپیگنڈا
جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے فلموں کے ذریعئے مخصوص مگر خاموش انداز میں ایک ایسے بیانیئے کی ترویج کی جارہی ہے جس میں مسلمان حملہ آور بادشاہوں کی مکمل طور پر منفی تصویر کشی کرتے ہوئے ملسمان تشخص کو مکروہ، ظالم اور قابض دکھایا جا رہا ہے جبکہ ہندو کرداروں کو یکطرفہ طور پر مثبت اور مظلوم دکھایا جا رہا ہے جس سے یہ تاثر پیدا کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں بسنے والا ایک عام مسلمان بھی ان مسلمان قابضین کا وارث اور ذمہ دار ہے۔ اس امر سے مسلمانوں کو معاشرتی طور پر قابل نفرت اور قابل گرفت بنانے کی توجیح پیش کرتے ہوئے ہندتوا بیانیئے کو مسلط کرنے کی ایک منظم سیاسی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان فلموں میں نمایاں پدماوت، پانی پت ہیں۔
مسلمان کردار ہندو افراد ادا کر سکتے ہیں اگر وہ مرد ہوں تو
اس حوالے سے یہ حقیقت بھی اہم ہے کہ ایسی تمام فلموں میں مسلمان کردار ہندو اداکاروں نے ادا کیئے۔ اس پر کسی نے کبھی کوئی اعتراض نہیں کیا۔