الیکشن کمیشن نے الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈی ننس کو خلاف قانون قرار دے دیا اور کہا ہے کہ آرڈی ننس کا سیکشن 181 اے، الیکشن ایکٹ کی شق 233 سے براہ راست متصادم ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ ترمیمی آرڈی ننس الیکشن کمیشن کے مینڈیٹ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جاری کیا گیا، انتخابی ضابطہ اخلاق بنانا الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ موجودہ آرڈیننس کا سیکشن 181 اے، الیکشن ایکٹ کی شق 233 سے براہ راست متصادم ہے یہ سیکشن شفافیت اور مام امیدواروں کو یکساں مواقع دینے کے برخلاف ہے۔
دریں اثنا الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق جاری کیا ہے جس کے مطابق وزیراعظم، وزرائے اعلی، گورنرز کے انتخابی مہم چلانے پر پابندی برقرار ہے، اسپیکرز، وفاقی وزراء اور وزیراعظم کے مشیر بھی انتخابی مہم نہیں چلاسکیں گے، اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کو انتخابی مہم چلانے کی مشروط اجازت ہوگی۔
ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ انتخابی مہم میں حصہ لینے والے اراکین پارلیمنٹ قواعد کے پابند ہوں گے، منتخب بلدیاتی نمائندے بھی قواعد کے تحت انتخابی مہم میں حصہ لے سکیں گے۔