محمد اورنگزیب نے حلف اٹھانے کے بعد وزیر خزانہ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالی لیں۔
نجی بینک کے سابق سی ای او محمد اورنگزیب نے اپنی ملازمت سے مستعفی ہونے کے بعد پیر کے روز ایوان صدر میں حلف اٹھایا اور اُس کے بعد باضابطہ طور پر پاکستان کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھال لیں۔
محمد اورنگزیب ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد وزارت خزانہ پہنچے جہاں سیکریٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے اُن کا پرتپاک استقبال کیا۔
وزیر خزانہ نے وزارت کے حکام کے ساتھ اجلاس کیا جس میں سینئر انتظامیہ اور افسران کا تعارف کروایا گیا۔ محکمہ خزانہ کے حکام نے وزیر خزانہ کو وزارتی امور کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
دوسری جانب پیر کو وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا پہلے اجلاس میں وزارت خزانہ میں ذمہ داریاں سنبھالنے والے محمد اورنگزیب کی پاکستانی شہریت دوبارہ حاصل کرنے کی درخواست منظور کرنے کی اجازت دے دی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ”ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان“ کے مطابق محمد نیدرلینڈ کے شہری ہیں، جنہیں وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی 19 رکنی کابینہ میں شامل کیا ہے۔
پیر کو وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا جس میں یہ منظور دی گئی۔
انہوں نے ملک کے سب سے بڑے بینک ایچ بی ایل پاکستان کے صدر اور چیف ایگزیکیوٹیو آفیسر (سی ای او) کے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
محمد اورنگزیب کے پاس پارلیمنٹ میں کوئی نشست نہیں ہے لیکن ملکی قوانین کے مطابق وہ بغیر کسی وزیر کے زیادہ سے زیادہ چھ ماہ تک وزیر کا عہدہ رکھ سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن محمد اورنگزیب کو جلد ہی سینیٹ کی نشست دینے کا منصوبہ بھی رکھتی ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ محمد اورنگزیب نے اپنی ڈچ شہریت چھوڑنے کے لیےکارروائی شروع کردی ہے۔ اسی تناظر میں محمد اورنگزیب نے اپنی دوسری شہریت چھوڑنےکے لیے درخواست دے دی ہے۔ کیونکہ پاکستانی قوانین کے مطابق دوہری شہریت کا حامل شخص سرکاری عہدہ نہیں رکھ سکتا۔