راولپنڈی اڈیالہ جیل میں پیشی کے دوران عمران خان نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔ بانی پی ٹی آئی سے صحافی نے پوچھا کہ کیا آپ تسلیم کرتے ہیں کہ موجودہ حکومت پاکستان نے معیشت کو استحکام دیا ہے؟ عمران خان نے صحافی کے اس سوال کے جواب میں تسلیم کیا اور کہا کہ حکومت نے دیوالیہ ہوتی معیشت کو سنبھال لیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی چیئر مین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ معیشت مستحکم ہونے سے ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے مگر ملک میں ترقی نہیں ہوئی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی کے اراکین عمران خان سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچے ، عمران خان سے مذاکرات بارے ملاقات کرنیوالوں میں علی امین گنڈا پور، اسد قیصر، عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور راجہ ناصر عباس شامل ہیں۔
عمران خان کے مثبت جوابات سے یہ تاثر ملتا ہے کہ عمران خان نے بھی حکومت کی شبانہ روز محنت کو تسلیم کیا ہے کہ حکومت نے ملکِ پاکستان کی ڈانواں ڈول معیشت کو استحکام بخشا اور اسے دیوالیہ ہونے سے بچا لیا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ مذاکرات کا معاملہ کہاں تک جاتا ہے حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کس حد تک کامیاب رہتے ہیں اگر یہ مذاکرات کامیاب ہو گئے تو یہ پاکستان اور پاکستانی عوام کیلئے بہت اچھا ہو گا کیونکہ اس وقت ملک کو مضبوط سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، جس سے ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بگڑتی صورتحال پر قابو پانا ممکن ہو گا۔