دہشت گرد تنظیم داعش نے پہلی بار یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بھارت میں اپنا الگ صوبہ قائم کر لیا ہے۔
داعش کے خبر رساں ادارے ’’اعماق‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بھارت میں ’’ ولایہ آف ہند‘‘ کے نام سے نئے صوبے کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
بیان میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ کشمیر کے ضلع شوپیاں اور آمشی پورا میں ہونے والے دہشت گرد حملے داعش نے کیے جن میں متعدد بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔
داعش کے بیان کو بھارتی پولیس کے اس موَقف سے مزید تقویت حاصل ہوئی ہے کہ شوپیاں میں کارروائی کے دوران علیحدگی پسند اشفاق احمد صوفی ہلاک ہو گیا تھا۔
سکیورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عراق اور شام سے پسپائی کے بعد بھارت میں نئے صوبے کا قیام داعش کی جانب سے اپنی طاقت ثابت کرنے کی کوشش معلوم ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ کچھ عرصہ کے دوران داعش کا کارروائیاں کرنے کا انداز تبدیل ہوا ہے اور اب حملہ آوروں کے دہشت گردی کر کے فرار ہونے اور خودکش حملوں کی طرح کے واقعات کیے جا رہے ہیں۔ سری لنکا میں مسیحی تہوار ایسٹر پر ہونے والے خودکش حملوں کی ذمہ داری بھی داعش نے ہی قبول کی تھی جس میں تین سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
سکیورٹی امور پر تحقیق کرنے والے ادارے انٹیل گروپ کی ڈائریکٹر ریٹا کاٹز کہتی ہیں، بھارت میں صوبہ قائم کرنے کے اعلان میں بظاہر کوئی حقیقت نہیں ہے۔ یہ مضحکہ خیز ہے لیکن اسے کسی طور پر معمولی خیال نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے یہ بھی کہا، ممکن ہے دنیا اس پیشرفت کو نظرانداز کر دے لیکن اس نوعیت کے غیرمحفوظ خطوں میں شدت پسندوں کے لیے بہت سے مثبت اشارے ہو سکتے ہیں جن کے باعث وہ داعش کی ’’ خلافت‘‘ قائم کر سکتے ہیں۔
فوجی حکام سے دوران تفتیش اور بعدازاں ہمدرد میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے اشفاق احمد صوفی نے کہا تھا کہ وہ داعش میں شمولیت اختیار کرنے سے ایک دہائی قبل تک کشمیر میں علیحدگی پسند تحریک سے منسلک رہے۔ پولیس اور فوجی ذرائع کے مطابق، وہ سکیورٹی فورسز پر متعدد دستی حملوں میں ملوث رہے ہیں۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ اشفاق احمد صوفی غالباً وہ آخری شدت پسند تھا جو داعش سے منسلک تھا۔