ڈیرہ اسماعیل خان، 15 سالہ لڑکی سے گینگ ریپ

ڈیرہ اسماعیل خان (ملک رمضان اسراء سے) صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں 15 سالہ لڑکی کو دو نوجوانوں نے مبینہ طور پر دن دیہاڑے اجتماعی گینگ ریپ کا نشانہ بنا ڈالا اور بعدازاں دل دہلا دینے والا تشدد بھی کرتے رہے۔

ذرائع کے مطابق، عاصمہ بنت کریم بخش سکنہ تحصیل پروآ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان رشتہ داروں کی طرف جانے کے لیے گھر سے باہر نکلی ہی تھی کہ گلی میں موجود دو نوجوانوں عرفان ولد اللہ دتہ اور مزمل ولد حبیب نے اسے زبردتی اغوا کر لیا اور قریب ہی عرفان کے گھر لے گئے۔

یہ موسم چوں کہ گندم کی کٹائی کا ہے جس کے باعث عرفان کے اہلخانہ گھر میں موجود نہ تھے۔ ملزموں نے مبینہ طور پر ناصرف عاصمہ پر تشدد کیا بلکہ اس سے گینگ ریپ بھی کر ڈالا جس کے بعد دوبارہ اسے چارپائی کے ساتھ باندھ کر اس پر تشدد کرتے رہے۔



لڑکی کی جانب سے پولیس میں دیئے بیان کے مطابق، چھ مئی کو  منگل کے روز صبح 10 بجے دو ملزم اسے زبردستی اپنے ساتھ اپنے گھر لے گئے اور اس سے ریپ کیا جب کہ ایک ملزم جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تاہم گھر کا مالک عرفان وہاں موجود رہا اور بعدازاں متاثرہ لڑکی کو کچھ دیر بعد کھول دیا گیا۔

پولیس نے 15 سالہ عاصمہ  کی مدعیت میں تھانہ پروآ میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے فوری کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے۔

مبینہ ملزم عرفان نے پولیس میں بیان ریکارڈ کروایا ہے کہ اس کی عاصمہ سے گزشتہ چار برس سے دوستی تھی، ہم نے کوئی زبردستی نہیں کی بلکہ ہمارے خلاف یہ کیس سیاسی دبائو پر بنایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ 2017 میں بھی ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک نواحی گائوں گرہ مٹ میں ایک دل دہلا دینے والا کیس منظر عام پر آیا تھا جس میں بااثر افراد نے ایک ِخاتون شریفاں بی بی کو دن دیہاڑے برہنہ کر کے گائوں کی گلیوں میں سرعام گھمایا تھا جس کا اصل ملزم دو سال گزر جانے کے باوجود تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا۔