لگتا ہے عمران خان کی کشتی ڈوبنے والی ہے، 19 یا 20 نومبر کی تاریخ بڑی اہم ہے: نجم سیٹھی

لگتا ہے عمران خان کی کشتی ڈوبنے والی ہے، 19 یا 20 نومبر کی تاریخ بڑی اہم ہے: نجم سیٹھی
نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ہم پہلے سے ہی یہ پیشگوئیاں کر چکے تھے کہ جب کشتی ڈوبنے لگے گی تو چوہے بھاگیں گے۔ ایسا لگتا ہے کہ اب عمران خان کی کشتی ڈوبنے والی ہے کیونکہ اس کے ملاح اب جا چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رواں ماہ کی 19 یا 20 تاریخ بہت ہی اہمیت کی حامل ہے۔ ایک ایجنسی کمانڈ جو عمران خان کیلئے ستون بنی ہوئی تھی، وہ اب تبدیل ہو رہی ہے، اگرچہ عمران خان نے بھرپور کوشش کی کہ اس میں تبدیلی نہ ہو مگر اس کے باوجود وہ ہونے جا رہا ہے۔

ملکی سیاسی منظر نامے کے بارے میں یہ اہم باتیں نجم سیٹھی نے نیا دور ٹی وی کے پروگرام '' خبر سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو ''چڑیا'' کی یہ خبر دے رہا ہوں کہ اسی کمانڈ کی تبدیلی کی وجہ سے تلخیاں پیدا ہو چکی ہیں بلکہ اس کیلئے تلخی کا لفظ بھی بہت ہلکا ہے، اس سے کوئی سخت لفظ استعمال کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بار بار اس کا تذکرہ کر چکے ہیں کہ یہ الائنس ہی ملک کیلئے درست نہیں تھا۔ ہمیں نہ تو کسی نفرت ہے اور نہ کسی سے پیار ہے، ہمیں صرف ملک سے محبت ہے۔ اس دور میں ملکی آئین کی دھجیاں اڑائیں گئیں، پہلے ایک الیکٹیڈ وزیراعظم کی چھٹی کرائی گئی اور اس کے بعد ایک سلیکٹڈ پرائم منسٹر کو لایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اب کہیں نہ کہیں فیصلے کئے جا چکے ہیں کہ ان عمران خان صاحب کو جانا ہے۔ تاہم یہ ابھی فیصلہ نہیں ہوا کہ آنا کس نے ہے۔ وہ اینکرز جو ماضی میں ان کے گیت گاتے تھے، وہ سب اب ان کیخلاف ہو چکے ہیں۔ ہمیں ان کا نام لینے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ عمران خان کا ستون اب چلا گیا ہے اس لئے اب عمران خان کیلئے شدید تنائو کی صورتحال ہے۔ اس ٹینشن کی وجوہات ہی یہی ہیں کہ خان صاحب نے پنگے لے لئے ہیں، جو اب ان کے گلے پڑ چکے ہیں۔ ساری ذمہ داری اسٹیبلشمنٹ پر ڈالی جا رہی ہے، اس لئے یہ فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ عمران خان کو فارغ کر دیا جائے، بس فارغ کرنے کے طریقے ڈھونڈے جا رہے ہیں۔ میری اطلاع ہے کہ یہ خبریں ہر شخص تک پہنچ گئی ہیں۔ وفاقی کابینہ میں بیٹھا کوئی شخص بھی خوش نہیں ہے۔

حکومت کے اتحادیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) سمیت تمام اہم اپوزیشن جماعتوں کیساتھ رابطے شروع کر دیئے ہیں کیونکہ انھیں اس بات کا بخوبی علم ہو چکا ہے کہ اب الیکشن دور نہیں ہے۔

دوران گفتگو انہوں نے انتہائی اہم انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے اسٹیبلشمنٹ کیساتھ رابطے بحال ہو چکے ہیں۔ ابھی حال ہی میں وانا میں ہونے والے ایک جلسے میں انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کی تعریفیں کی ہیں۔