مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے نیب آرڈیننس کو حکومت کی چوری چھپانے کا حربہ قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسے سینیٹ اور عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت موجودہ چیئرمین نیب کو تاحیات رکھنا چاہتی ہے کیونکہ لوٹ مار کرنے والوں کو ان کی پشت پناہی حاصل ہے۔ مہنگائی آئے روز بڑھ رہی ہے لیکن حکمرانوں کو عوام کی چیخیں سنائی نہیں دے رہیں، پی ڈی ایم کے 18 اکتوبر کے اجلاس میں آئندہ لائحہ عمل تیار کریں گے،
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کو ریٹائر ہوئے 4 روز گزر گئے لیکن ان سے متعلق مشاورت کا کوئی عمل شروع نہیں ہوسکا۔ پورا احتساب کا عمل ایک چیئرمین کے سر پر ہے۔ احتساب کی سرکس جاری ہے اور اب تو حکومت بھی اس میں شامل ہو چکی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت کی چوری بچانا اسی چیئرمین نیب کی ذمہ داری ہے۔ اب وقت بتائے گا کہ اس وزیراعظم اور چیئرمین نیب کا کیا حال ہوتا ہے۔ یہ نیب آرڈیننس صرف اس کے نظام اور حکومت کی چوری کو بچانے کیلئے استعمال ہو گا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت تباہ ہوتی جا رہی ہے، لیکن حکومت کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ پیپلز پارٹی اب اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کا حصہ نہیں رہی لیکن اس کے باوجود اہم ملکی معاملات میں اس کی قیادت کیساتھ مشاورت ضرور کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں ماہ 16 اکتوبر کو پی ڈی ایم فیصل آباد میں جلسہ کرے گی جبکہ 18 اکتوبر کو اپوزیشن اتحاد کے آئندہ اجلاس کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔