چیئرمین نیب انٹرویو پر وضاحت دیں یا جاوید چودھری کا احتساب کریں، شاہد خاقان عباسی

چیئرمین نیب انٹرویو پر وضاحت دیں یا جاوید چودھری کا احتساب کریں، شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو ( نیب) چیئرمین کے حالیہ انٹریو کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے چار دن میں نیب سےمتعلق جو ہورہا ہے اس پر تشویش ہے، ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہيں کہ ملک میں جو نیب ہے اس کا ایک ہی مقصد ہے کہ سیاستدان کو بدنام کیا جائے اور ان پر بے بنیاد الزام لگائے جائیں۔

صحافی جاوید چوہدری نے گزشتہ دنوں "چیئرمین نیب سے ملاقات " کے عنوان سے ایک کالم تحریر کیا تھا جس میں شہباز شریف کی جانب سے نیب کو ڈیل کی پیشکش کا ذکر کیا گیا تھا۔

اسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئےشاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یا جاوید چوہدری جھوٹ بول رہے ہیں یا چیئرمین نیب جھوٹ بول رہے ہيں لیکن چیئرمین نیب کے انٹرویو کا کیا مقصد ہے یہ وقت کے ساتھ عیاں ہوگا ۔ چیئرمین نیب اپنے ادارے کا جائزہ لیں جو کچھ وہاں ہورہا ہے اسکا جائزہ لیں.جاوید چوہدری کا احتساب کریں اور خود سے منسوب باتوں کے متعلق عوام کے سامنے حقائق لائیں.

مسلم لیگ ن سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 19مئی کو چیئرمین نیب نے پریس کے سامنے ایک لمبی تقریر فرمائی جس میں انہوں نے جاوید چوہدری کے کالم کا کوئی ذکر نہیں کیا، اگر آپ کو خود سے منسوب  باتوں سے اختلاف تھا تو آپ انکی تردید نہیں کرسکتے تھے؟ چیئرمین نیب نے فرمایا کہ پاکستان کا شہری ہونے کے ناطے معیشت پر بات کرنا میرا حق ہے.لیکن جس عہدے پر وہ بیٹھے ہیں اس کا یہ تقاضا نہیں ہے کہ آپ پریس میں آکر یہ باتیں کریں۔

شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا تھا کہ کیا یہ وہی غیرجانبدار ادارہ ہے جس نے نوازشریف صاحب پہ الزام لگایا تھا کہ انہوں نے 4.9ارب ڈالر انڈیا بھیجا ہے،  ہمیں یہ کہنا پڑتا ہے کہ نیب سیاستدانوں کو توڑنے کیلیے استعمال ہوتا آیا ہے یہ غیرجانبدار ادارہ نہیں ہے.

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بڑی عجیب بات کہ انہوں نے دو بیوروکریٹس کا نام لے کر کہا جن میں احد چیمہ صاحب کے بارے کہا گیا کہ وہ تکبر کا شکار ہوئے ہیں اور فواد حسن فواد سفارش کروانے پہ گرفت میں آئے.لیکن یہ وہ بیوروکریٹ ہیں جنہوں نے اس ملک کے مسائل ختم کرنے میں اپناکردار ادا کیا.