سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت کا بڑا فیصلہ

سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے حکومت کا بڑا فیصلہ
وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کیلئے نئے قوانین پر عملدرآمد کا فیصلہ کر لیا ہے، اب سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو 6 مہینوں کے اندر اپنے مستقل دفاتر کھولنے کی پابندی ہوگی۔

اس سلسلے میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے نئے سوشل میڈیا قوانین تیار کر لیے جس کا نوٹیفیکیشن جلد جاری کر دیا جائے گا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل رولز کو سوشل میڈیا کمپنیوں نے چیلنج کر دیا تھا۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا ہے نئے قوانین میں عوام اور تمام سٹیک ہولڈرز کی تجاویز کو شامل کیا گیا ہے۔ ان نئے سوشل میڈیا رولز کو "ریمول اینڈ بلاکنگ ان لاء فل آن لائن کنٹینٹ رولز 2021ء'' کا نام دیا گیا ہے

ان نئے سوشل میڈیا قوانین میں پیکا ایکٹ 2016ء کے سیکشن 37 اور سیکشن 51 کو شامل کیا گیا ہے۔ ان قوانین سے متعلق اتھارٹی کے قیام کیلئے تمام رکاوٹیں دور کر دی گئی ہیں۔

ان قوانین میں نوٹسز کے اجرا، کیسوں اور ان کی کارروائی کی وضاحت کی گئی ہے۔ یہ رولز لاگو ہونے پر تمام سوشل میڈیا کمپنیاں خود کو 3 ماہ میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کیساتھ رجسٹرڈ کروانے کی پابند ہونگی۔

نئے رولز کے مطابق تمام سوشل میڈیا فورمز چھ مہینوں کے اندر اپنے مستقل دفاتر کھولنے کی پابند ہونگے، پاکستان میں گرینونس اور کمپلائنس افسر مقرر کیا جائے گا، ان دونوں افسروں کی تقرری صرف 3 ماہ میں عمل میں لائی جائے گی۔

گرینونس افسر شکایت کے اندراج کے سات یوم میں مسئلہ کو حل کرنے کا پابند ہوگا۔ سوشل میڈیا کمپنیاں اآن لائن شکایت کی کمیونٹی گائیڈ لائنز اور میکنزم جاری کریں گی۔ قوانین کی خلاف ورزی  کیص ورت میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھاری جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں سوشل میڈیا کمپنیوں کو 50 کروڑ روپے تک جرمانہ ہو سکے گا۔ سوشل میڈیا کمپنیاں قوانین کی پاسداری کی پابند ہوں گی۔