ورلڈ کپ، سری  لنکا کے خلاف تاریخی فتح کے ساتھ پاکستان نے متعدد ریکارڈ بنا دیے

تاریخی طور پر ورلڈ کپ کے میچ میں پاکستان کے خلاف یہ کسی بھی ٹیم کا یہ سب سے بڑا سکور تھا جسے خوش قسمتی سے پاکستان نے پورا کیا ۔ اس سے قبل پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ میں سب سے بڑا سکور 336 رنز بھارت نے 2019 میں بنایا تھا تاہم پاکستان اس ہدف کا تعاقب نہیں کر سکا تھا۔

ورلڈ کپ، سری  لنکا کے خلاف تاریخی فتح کے ساتھ پاکستان نے متعدد ریکارڈ بنا دیے

پاکستان کرکٹ ٹیم نے ناصرف آئی سی سی ورلڈکپ 2023  کے آٹھویں میچ میں سری لنکا کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی بلکہ ایک نہیں دو نہیں بلکہ کئی ریکارڈ توڑ دیے جبکہ متعدد نئے ریکارڈ بھی بنا دیے۔

سری لنکا کے خلاف ورلڈ کپ میں آٹھ زیرو کی سٹریک بھی برقرار ہے ۔ ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان اور سری لنکا نے آٹھ میچ کھیلے ہیں اور پاکستان نے سارے میچ یعنی کہ آٹھ کے آٹھ میچ ہی جیتے ہیں۔ یوں آٹھ زیرو کی سٹریک برقرار رہی ۔یعنی کہ 7-1 سے ٹوٹی نہیں۔

اب بات کرتے ہیں ٹیم ریکارڈ کی ۔ پاکستان نے ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے بڑا ریکارڈ  1992 میں نیوزی لینڈ کے خلاف بنایا  تھا۔ جب پاکستان نے ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ 263 رنز  کے ہدف کا تعاقب کیا تھا۔ پاکستان نے  31 سال بعد اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیااور نیا ریکارڈ تب بنا جب پاکستان نی شاندار کارکردگی کا مظاہرپہ کرتے ہوئے  345 رنز کے ہدف کا تعاقب کیا ۔

ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے بڑا ہدف عبور کرنے کا ریکارڈ آئرلینڈ کے پاس تھا جس نے  2011 کے ورلڈ کپ میچ میں بنگلورو میں آئرلینڈ نے انگلینڈ کیخلاف 329 رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا تھا۔ یہ ریکارڈ بھی اب   پاکستان نے 345 رنز کے ہدف کا تعاقب کر کے اپنے نام کر لیا ہے۔

تیسرے ریکارڈ پر بات کریں تو  تاریخی طور پر ورلڈ کپ کے میچ میں پاکستان کے خلاف یہ کسی بھی ٹیم کا یہ سب سے بڑا سکور تھا جسے خوش قسمتی سے پاکستان نے پورا کیا ۔ اس سے قبل پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ میں سب سے بڑا سکور 336 رنز بھارت نے 2019 میں بنایا تھا تاہم پاکستان اس ہدف کا تعاقب نہیں کر سکا تھا۔

ورلڈ کپ سے ہٹ کر بات کریں تو   پاکستان نے ایک روزہ میچ میں سب سے بڑا 337 رنز کا ہدف راولپنڈی سٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف حاصل کیا تھا۔ یوں   سری لنکا کے خلاف 345 رنز کا ہدف عبو رکر کے ایک ورلڈ کپ کی تاریخ کے علاوہ ون ڈے میچ  کی تاریخ میں بھی   پاکستان نے بڑا ہدف عبور کیا ۔ 

چار مارچ 2014 کو پاکستان نے بنگلادیش کے خلاف 327 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا ۔ نومبر 2007 میں بھارت کے خلاف موہالی میں 322 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔ اپریل 2005 میں پاکستان نے بھارت کی جانب سے دیا گیا 316 رنز کا ہدف حاصل کر کے احمد آباد کے ہوم گراؤنڈ پر بھارتی سورماؤں کو شکست سے دوچار کیا تھا۔

اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ سری کے خلاف جیت کے بعد سارے مثبت ریکارڈ بنائے ہوں گے تو ایسا نہیں ہے۔ ایک ایسا بھی ریکارڈ سا منے آیا ہے جس  کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کافی بحث ہو رہی ہے۔ ون ڈے انٹرنیشنل مقابلوں میں پاور پلے کے دوران پاکستانی بیٹرز ہزار سے زائد گیندیں کھیل کر بھی چھکا نہ لگا سکے۔

قومی ٹیم نے رواں سال 8 ون ڈے انٹرنیشنل مقابلوں میں حصہ لیا  جہاں قومی ٹیم کے اوپنرز پاور پلے کے دوران ایک بھی چھکا لگانے میں ناکام رہے۔ جب کہ فہرست میں بھارت 32 چھکوں کے ساتھ ٹاپ پوزیشن پر موجود ہے۔ گرین شرٹس نے 1022 گیندوں کا سامنا کیا لیکن بدقسمتی سے ایک بھی بال اڑتی ہوئی باونڈری کے باہر نہیں گئی۔