کرونا وائرس اس وقت پوری دنیا کےلئے ایک آزمائش ہے جس میں سے ہر انسان گزر رہا ہے تاہم حکومتوں کے لئے یہ سب سے بڑا چیلنج ہے۔ شاید کوئی بھی حکومت ایسی نہ ہوگی جو اس وقت میں اپنے عوام کے لئے کچھ نہ کرنا چاہتی ہو۔ تاہم اس موقع پر حکومتی ناقص کارکردگی اور اپنے لوگوں کے لئے شفقت کا مظاہرہ نہ کرنے والے حکمران اور حکومتیں شاید جلد ہی رعایا کے غیض و غضب کا شکار ہوجائیں گی۔ جبکہ لوگوں کے لئے اپنے وسائل نچھاور کر دینے والی حکومتیں اور حکمران مقبولیت کی نئی بلندیاں پائیں گے۔
ایسا ہی معاملہ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان کا ہے جو اس وقت پوری دنیا کے میڈیا کی سرخیوں میں اپنے احسن اقدام کی وجہ سے جگہ بنا رہے ہیں اور وہ ہے انکی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس آزاد کشمیر کی کورنٹین میں تبدیلی۔ راجہ فاروق حیدر خان کے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر بھی بے حد سراہا جارہا ہے۔
ن لیگ سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم آزاد کشمیر نے اس حوالے سے بی بی سی اردو کو اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اس کورنٹین میں 54 افراد کو رکھنے کی گنجائش ہے۔ اس میں موجود 17 لوگ صحت یاب بھی ہو چکے ہیں اور یہ خوشی کی بات ہے۔ وائرس کو روکنے کی اپنی پالیسی پر بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ انہوں نے کوشش کی ہے کہ یہ وائرس ہماری ریاست میں آ ہی نہ سکے۔
وزیر اعظم ہاؤس کشمیر کو کورنٹین میں بدلنے کے متعلق انکا کہنا تھا کہ یہ وزیر اعظم ہاؤس اور ہمارے دیگر وسائل سب کشمیری عوام کے ہیں۔ یہ سب انکا ہے، میرے بھائیوں بہنوں بیٹیوں بیٹوں کو جو اس وقت ایک آزمائش درپیش ہے ہم اس میں ان کے ساتھ ہیں۔ ہماری جان بھی انکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم ہاؤس میں انہوں نے اپنے لئے تمام تر حفاظتی اقدامات لئے ہوئے ہیں تاہم انکا ایمان ہے کہ زندگی اور موت اللہ کے یاتھ میں ہے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر کے اس اقدام کو سوشل میڈیا صارفین نے بہت سراہا ہے۔ سوشل میڈیا صارف عدنان رشید نے لکھا کہ دنیا میں ایک ایسی ریاست بھی ہے جہاں وزیر اعظم ہاؤس کورنٹیں میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔ اور وہ ہے آزاد جموں و کشمیر۔ کئی افراد نے مسلم لیگ ن کا شکریہ ادا کیا تو کئی لوگ راجہ فاروق حیدر کی ستائش کرتے نظر آئے۔