پابندی کے دوران 450 افراد کے اجتماع میں شادی کی سزا: دولہا اور بارتیئے قرنطینہ سینٹر میں بند

پابندی کے دوران 450 افراد کے اجتماع میں شادی کی سزا: دولہا اور بارتیئے قرنطینہ سینٹر میں بند
حکومت  کی جانب سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے شادی کی تقریبات پر پابندی عائد ہے. لیکن پھر بھی عوام کی جانب سے اس پابندی کو ہوا میں اڑایا جا رہا ہے۔ فیصل آباد میں ایک شادی ہال کے اندر 450 افراد کی ایک شادی کی تقریب جاری تھی جب ضلعی انتظامیہ نے پولیس کے ہمراہ چھاپا مار کر شادی کی تقریب ختم کروائی اور دولہے اور اسکے والد سمیت 12 افراد کو گرفتار کرلیا۔  جس کے بعد  ان  12 افراد  گرفتار کر کے قرنطینہ سینٹر بھیج دیا گیا ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر فیصل آباد عمر مقبول کے مطابق گرفتار افراد کے خون کے نمونے لے کر کرونا ٹیسٹ کے لیے بھجوا دیے گئے ہیں۔

 بی بی سی کے مطابق عمر مقبول نے بتایا کہ جب انھوں نے مارکی کے اندر جا کر دیکھا تو معلوم ہوا کہ تقریباً 450 افراد اس تقریب میں شامل تھے تاہم پولیس کا چھاپہ پڑتے ہی لوگوں نے بھاگنا شروع کر دیا اور پولیس نے دونوں جانب سے چند گرفتاریاں ہی کی ہیں۔ 12 لوگوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا جس میں دولہا اور اس کے والد بھی شامل ہیں جبکہ مارکی کے مالک راؤ عمر دراز اور مینیجر عبدالرحمن فرار ہو گئے۔ 

تقریب سے گرفتار تمام افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ گرفتاری کے بعد انھیں فوری طور پر جھنگ روڈ پر قرنطینہ سینٹر منتقل کر دیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر عمر مقبول نے الزام عائد کیا کہ اس مارکی کے مالک کو فیصل آباد کے ہی ایک ایم پی اے کی پشت پناہی حاصل ہے جن کے کہنے پر یہ تقریب منعقد کی گئی تھی۔