منی لانڈرنگ کیس، ایف آئی اے نے عمران خان کے سیکیورٹی انچارج کو گرفتار کر لیا

منی لانڈرنگ کیس، ایف آئی اے نے عمران خان کے سیکیورٹی انچارج کو گرفتار کر لیا
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (ایف آئی اے) عمران خان کے سیکیورٹی انچارج افتخار گھمن کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کر لیا۔

ایف آئی اے کے بیان میں افتخار گھمن کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی گئی۔ایف آئی اے کے مطابق انٹرنیشنل منی لانڈرنگ کریمینل نیٹ ورک سے وابستہ دو مرکزی ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کے انسداد منی لانڈرنگ سیل نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث ملزم افتخار رسول کو گرفتار کر لیا۔

ایف آئی اے کے افسر نے دعویٰ کیا کہ گارڈن ٹاؤن کے رہائشی ملزم افتخار رسول نے شریک ملزم قیصر مشتاق اور عاصم حسین کے ساتھ مل کر منی لانڈرنگ کی۔چوہدری افتخار رسول نے 41 جعلی کمپنیاں بنا رکھی تھیں جن کے ذریعے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کی گئی۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ گھمن پارٹی کے ایک قابل اعتماد رہنما تھے جو کئی ممالک میں اچھی طرح سے قائم کثیر القومی کاروبار کے انچارج تھے اور ان کے پاس پارٹی کی جانب سے درآمدات اور برآمدات کو سنبھالنے کا اختیار تھا۔

اس سے قبل عمران خان نے اپنے ٹوئٹر بیان میں الزام لگایا تھا کہ میرے سکیورٹی انچارج افتخار گھمن کو اغوا کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ یہ لندن پلان کا حصہ ہے جس میں نواز شریف کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ تحریک انصاف کو کُچل دیا جائے گا۔ لہٰذا میرے قریبی افراد اور میری لیڈرشپ کو ہراساں اور اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف پاکستان بھر میں شرمناک مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا مزید کہنا ہے کہ آئین اور قانون کی حکمرانی کی صریحاً خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جب علی امین گنڈاپور کو گرفتار کیا گیا تو ضلعی پولیس افسر نے ڈیرہ اسماعیل خان کے سیشن جج کو بتایا کہ علی امین کو گرفتار کرنا ان کی مجبوری ہے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ میں توہینِ عدالت کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن علی امین کو حراست میں ضرور لوں گا کیونکہ اس کا حکم ’اوپر سے‘ آیا ہے۔

https://twitter.com/ImranKhanPTI/status/1646173470189920257?s=20