سینئر سیاسی رہنما چودھری نثار علی خان نے مسلم لیگ (ن) کو بظاہر بڑا جھٹکا دیتے ہوئے اپنے صاحبزادے تیمور کو سیاست کے میدان میں اتارنے کا اعلان کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ چودھری نثار کے صاحبزادے تیمور سیاست میں سرگرم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے ایک ہی ہفتے میں دو جلسے کر ڈالے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں سیاست کے میدان میں اپنے والد کی مدد کرنے کیلئے آیا ہوں۔
واضح رہے کہ 2018ء میں چودھری نثار نے چار سیٹوں سے الیکشن میں حصہ لیا تھا جس میں 2 نشستیں قومی جبکہ دیگر دو پنجاب اسمبلی کی تھیں۔
چودھری نثار علی خان کو این اے 63 اور این اے 59 سے جبکہ صوبائی اسمبلی کی سیٹ پی پی 12 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 10 سے وہ کامیاب قرار پائے تھے۔
چند روز قبل ایک نجی ٹیلی ویژن کو انٹرویو میں چودھری نثار نے جلد قومی سیاست کا حصہ بننے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ میں واحد سیاستدان ہوں جسے وزیراعظم عمران خان نے دھرنے کے دوران سٹیج پر چڑھ کر اپنی جماعت میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔
سینئر سیاسی رہنما نے کہا کہ اس وقت میں پی ٹی آئی میں اس لئے شامل نہیں ہوا تھا کیونکہ تلخی کا ماحول بہت زیادہ تھا۔ تاہم اب آئندہ الیکشن سے قبل میں تحریک انصاف میں شمولیت پر غور کروں گا۔
انہوں نے عمران خان کو ایک اچھا اور نیک نیت رہنما قرار دیا لیکن ساتھ یہ بھی کہا کہ لیکن اقتدار میں آنے کے بعد اقدامات بھی کرنا پڑتے ہیں، جو مجھے ابھی تک نظر نہیں آئے۔
چودھری نثار علی خان نے عمران خان کو اپنے بچپن کا دیرینہ دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ان کے معاملے میں کوئی آپشن بند نہیں کیا کیونکہ انہوں نے ہمیشہ مجھے عزت دی۔